چیونگم کھانے کے شوقین حضرات کیلئے بری خبر ۔۔۔! ماہرین نے خطرناک مادے کا انکشاف کر دیا

7  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چاہے بچے ہوں یا بڑے، چیونگم سبھی میں مقبول ہے۔ یہ ٹافی کی ایک ایسی قسم ہے، جسے چاہے جتنا بھی چبائے جاؤ، ختم نہیں ہوتی۔ ایک طرف جہاں چیونگم بھوک مٹاتی ہے، منہ کی بدبو ختم کرتی ہے اور منہ سے مضر صحت بیکٹیریا کا خاتمہ کرتی ہے، وہیں یہ بہت سی خطرناک بیماریوں کا باعث بھی بن رہی ہے۔ صحت سے متعلق ویب سائٹ ’’مرکولا ڈاٹ کام‘‘ پر اپنے ایک مضمون میں چیونگم کے حوالے سے ڈاکٹر مرکولا کا روح فرسا انکشافات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ چیونگم میں شامل کم از کم پانچ اجزاء بچوں اور بڑوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر دیتے ہیں، جبکہ کئی والدین اور معالجین کو پتا ہی نہیں ہوتا کہ یہ بیماری چیونگم کی پیدا کردہ ہے اور وہ دیگر غذاؤں کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں۔ اسپارٹیم: یہ اضافی مادہ ذائقہ بہتر بنانے کے لیے چیونگم میں استعمال کیا جاتا ہے، مگر ماہرین کے مطابق، اسپارٹیم فوڈ انڈسٹری میں استعمال ہونے والا سب سے خطرناک مادہ ہے اور چیونگم کی تیاری میں اس کا بھرپور استعمال ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ چیونگم کھانے کی وجہ سے جو بیماریاں جنم لیتی ہیں، ان میں بیش تر اسپارٹیم کے باعث پیدا ہوتی ہیں۔ امریکا میں غذا و دوا کی نگرانی کرنے والے ادارے، ایف ڈی اے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) نے 1980ء میں اس پر پابندی عاید کر دی تھی، مگر بعدازاں پابندی اُٹھا لی گئی، تا ہم ڈاکٹرز عام غذاؤں میں اس کیمیکل کا استعمال ناپسند کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مادہ خلیوں میں ہیجان پیدا کرنے کی وجہ سے زہریلی خاصیت رکھتا ہے، جس کی وجہ سے انسان نہ صرف ذہنی طور پر کمزور ہو جاتے ہیں، بلکہ دیگر اعصابی بیماریوں کا بھی نشانہ بنتے ہیں، نیز یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسپارٹیم ایک زہریلے مادے، اسیسیول فیم پوٹاشیم سے ملتی جلتی خاصیت رکھتا ہے اور جانوروں پر کیے گئے تجربات سے پہ چلا ہے کہ اسیسیول فیم پوٹاشیم کینسر پیدا کرنے والا مادہ ’’کارسی اوجن‘‘ ہے۔ بی ایچ ٹی: یہ کیمیائی مادہ غذا کے ذائقے، رنگ اور خوشبو کو طویل عرصے تک برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جدید طبی تحقیق کی روسے جسم میں بی ایچ ٹی کی زیادتی اہم جسمانی اعضا گردوں اور جگر میں زہریلے اثرات پیدا کرتی ہے۔ تیز یہ کیمیائی مادہ بچوں میں ہیجان کو بھی جنم دیتا ہے۔ اسی لیے پچھلے چند ماہ میں بعض یورپی ممالک اسے خطرناک قرار دے کر بی ایچ ٹی پر پابندی لگا چکے ہیں، تا ہم چیونگم بنانے والے یہ زہریلا مادہ چیونگم کی تیاری میں استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ مادہ چیونگم کو سفید بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ گم بیس: چیونگم بنانے والے کئی اجزاء عوام سے پوشیدہ رکھتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ اجزا ’’تجارتی راز‘‘ (ٹریڈ سیکرٹ) ہیں اور ان اجزاء کے لیے گم بیس کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ اس حوالے سے محققین نے متعدد کتب، رسائل اور ویب سائٹس چھان ماریں کہ گم بیس کے اجزاء معلوم ہو سکیں۔ جدید تحقیق سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ چیونگم بنانے والے گم بیس کے اجزاء کو پانچ گروہوں میں تقسیم کرتے ہیں، جن میں الاسٹومیئرز، رال اور اینٹی آکسیڈینٹس شامل ہیں، تاہم، محققین سر توڑ کوشش کے باوجود یہ نہ جان پائے کہ ان پانچ گروہوں کے حقیقی اجزاء کون سے ہیں۔ ٹائیٹینیم ڈائی آکسائڈ: یہ مادہ چیونگم کی کوٹنگ کرنے کے کام آتا ہے، نیز دیگر ٹافیوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ ایک جدید طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ مادہ بچوں اور بڑوں میں دمے اور کروہنز نامی بیماری پیدا کرتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹروں کا پرزور مطالبہ ہے کہ چیونگم وغیرہ کی تیاری میں ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…