The Palestinian Death Toll Rose To 2,100

23  اگست‬‮  2014

غزہ سٹی: حماس نے اسرائیل کے لئے مخبری کرنے کے الزام میں 18 فلسطینیوں کو سزائے موت دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کا ساتھ دینے کے الزام میں حماس نے 18 فلسطینیوں کو سزائے موت دے دی۔ گزشتہ روز غزہ کی سب سے بڑی مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد 6 افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جب کہ 11 افراد کو غزہ میں پولیس ہیڈکوارٹرز کے قریب ہلاک کیا گیا، ایک اور شخص کو ایک علیحدہ واقعے میں ہلاک کیا گیا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق ان افراد کو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے قتل کیا، ان افراد کو اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملے سے دوسرے روز قتل کیا گیا، اسرائیلی حملے میں حماس کے 3 اہم رہنما شہید ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 9 روز تک جاری رہنے والی عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد صیہونی افواج  کی جانب سے 19 اگست سے غزہ پٹی پر  ایک بار پھر شروع ہونے والی سفاکانہ کارروائیوں میں کے باعث مزید 76 فلسطینی شہید  جب کہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کی غزہ پر 8 جولائی سے جاری جارحیت میں اب تک تقریبا 2100 فلسطینی شہید جب کہ 10 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق ان میں سے 70 فیصد عام شہری ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔  دوسری طرف اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 67 ہے جن میں سے 64 صیہونی فوجی ہیں۔

Hamas executed 18 people on Friday, some of them in the streets of Gaza City in the middle of the day, after accusing them of collaborating with Israel.

The killings followed what appeared to be a burst of improved Israeli intelligence-gathering that facilitated airstrikes against Hamas commanders this week.

In one instance, about 20 militants dressed in black and with their faces covered brought six of the condemned men, their heads covered with cloth bags, to an alley near the Great Omari Mosque in Gaza City after midday prayers, witnesses said. A militant shot the men in the head one at a time with a pistol, after which he sprayed them with automatic rifle fire, the witnesses said. The bodies were loaded into government ambulances and taken away.

The executions followed Israel’s target killing of three senior commanders of Hamas’ military wing , the Al Qassam Brigade, on Thursday morning in Rafah. Another targeted airstrike on Wednesday killed the wife and two children of Al Qassam leader Muhammad Deif . The fate of Mr. Deif is unclear, although Hamas officials have indicated he is still alive.

A total of 11 accused collaborators were executed in Gaza City on Friday morning, and another seven were executed around noon. Three other executions were carried out Thursday.

The Palestinian death toll rose to 2,100 on Friday. Sixty-seven Israelis, all but three of them soldiers, have been killed.

 

hamas-gaza_2408727b hamas-gaza



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…