تنازع کشمیر پر بیرونی سہولت کاری کا امکان محدود ہے، ناروے

2  ‬‮نومبر‬‮  2019

اوسلو (این این آئی)ناروے کی وزیر خارجہ مس اینے ایم ایرکسن سوریدے نے کہاہے کہ جنوبی ایشیائی خطے کی موجودہ صورتحال میں (تنازع کشمیر کے کیس میں بیرونی سہولت کاری) بیرونی کرداروں کی شمولیت کا امکان بہت ہی محدود نظر آرہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات انہوں نے کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ کنوت اریلد ھاریدے کے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ایک تحریری

سوال کے جواب میں کہی۔کنوت ھاریدے جو ناروے کی پارلیمنٹ میں کشمیر گروپ کے سربراہ بھی ہیں، نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک مکتوب میں وزیر خارجہ سے کہا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر حکومت کا موقف پیش کریں۔وزیر خارجہ نے اپنے جواب میں پاک بھارت مذاکرات کے عمل میں سہولت دینے کے لیے ناروے کے کردار کے بارے میں کہا کہ یہ اس صورت میں ممکن ہے، جب دونوں فریق اس کی خواہش رکھتے ہوں۔وزیر خارجہ کے بیان میں ان تمام بھارتی اقدامات کا ذکرکیا گیا جو جموں و کشمیر کے حوالے سے 5 اگست سے اب تک کئے گئے ہیں،جن میں 5 اگست کو آئین میں ترمیم کرکے شق نمبر 370 کو ختم کرنا اور جموں و کشمیر کو دوحصوں میں تقسیم کرکے مرکزی حکومت کے کنٹرول میں دینا، لوگوں کو نظر بند کرنا، فون اور انٹرنیٹ منقطع کرنا شامل ہے۔لیکن یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی حکام جواز پیش کر رہے ہیں کہ انہوں نے سیکورٹی کے اقدامات بدامنی اور پرتشدد واقعات کو روکنے کے لیے کئے ہیں۔بھارتی حکومت کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے نارویجن وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے وضاحت کی ہے کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت قوم کی تقسیم کا باعث بن رہی تھی اور ترقی اور خوشحالی کے راستے میں ایک بڑی روکاوٹ تھی۔اور یہ خصوصی حیثیت کبھی بھی مستقل نہیں تھی، بھارتی موقف کا حوالہ دیتے ہوئے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ شق نمبر 370 کو ختم کرنا بھارت کا ایک داخلی

معاملہ ہے جسے وہاں کے آئین کے اندر رہ کر انجام دیا گیا ہے، البتہ اسکا حتمی فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کرسکتی ہے۔انسانی حقوق کے حوالے سے نارویجن وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے پرانے موقف کو پیش کیا ان کے بقول ناروے نے بھارتی حکام کے ساتھ بات چیت میں واضح طور پر توقع ظاہر کی ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔

ان ذمہ داریوں میں پاکستان کے ساتھ تنازع کے حوالے سے جو خطے میں کشیدگی کی ایک اہم وجہ ہے، بین الاقوامی قوانین پر عمل کرنا بھی شامل ہے، بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات کے حوالے سے نارویجن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ناروے نے دونوں ملکوں پر ہمیشہ زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اس دیرینہ مسئلے کا پرامن حل تلاش کریں۔ کنوت ھاریدے کے علاوہ دو دیگر اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس ہفتے اپنے

تحریری سوالات کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیر خارجہ کا موقف جاننے کی کوشش کی ہے، لیکن ان کے سوالا ت کے جوابات ابھی تک نہیں دیئے گئے ہیں۔ناروے کی وزیر خارجہ کے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے متعلق تازہ موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کشمیر اسکینڈے نیوین کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سردار علی شاہنوازخان کا کہنا تھا کہ اس کمزور بیان سے ہمیں بہت مایوسی ہوئی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…