نوازشریف نے عین موقع پرگیم اُلٹ دی،ان کے ساتھ لندن سے 132 لوگ آرہے ہیں، یہ لوگ کون ہیں اورجہاز کے اندر کیا کچھ موجود ہوگا؟چونکا دینے والے انکشافات

10  جولائی  2018

لاہور (آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سینٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ لندن سے 132لوگ میاں صاحب کے ساتھ آرہے ہیں، جہاز کے اندر وائی فائی کی سہولت دستیاب ہوگی اور کچھ میڈیا کے لوگ جہاز کے اندر سے براہ راست رپورٹنگ کریں گے، میاں صاحب کا وطن واپسی کا فیصلہ دلیرانہ ہے، پورا الیکشن انکے اردگرد گھوم رہا ہے،جیپ میں پیٹرول توبہت ہے مگر اس میں مسافر نظرنہیں آتے، مسافروں سے جیپ ابھی تک محروم ہے

بلکہ ووٹر ز ہمارے ساتھ ہیں،ہم نے 1970میں 1988میں ، 1993میں بھی معلق پارلیمنٹ لانے کی کوششیں ہوتی دیکھیں مگر اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ ان کوششوں میں کامیاب نہیں ہوپائی، اب تو پھر سوشل میڈیا کا دور ہے عوام بہت زیادہ سوجھ بوجھ رکھتے ہیں ، لولی لنگڑی ہی سہی مگر ملک میں جمہوریت ہے، سب کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ سب کو یکساں مواقع ملنے چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس غیر سیاسی تھی ،ہم چاہتے ہیں ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں،۔وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ ہم نے 1970میں 1988میں ، 1993میں بھی ہتگ پارلیمنٹ لانے کی کوششیں ہوتی دیکھی ہیں مگر اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ ان کوششوں میں کامیاب نہیں ہوپائی، اب تو پھر سوشل میڈیا کا دور ہے عوام بہت زیادہ سوجھ بوجھ رکھتے ہیں ، لولی لنگڑی ہی سہی مگر ملک میں جمہوریت ہے، جیپ میں پیٹرول توبہت ہے مگر اس میں مسافر نظرنہیں آتے مسافروں سے جیپ ابھی تک محروم ہے بلکہ ووٹر ز ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان خوش آئندہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب کو یکساں مواقع ملنے چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس غیر سیاسی تھی ہم چاہتے ہیں ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں۔ کسی کو روکنا اور آگے چھلانگ نہیں مارنا چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ یہ قومی وحدت کا وقت ہے۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ ہمیں قومی اتحاد کے ساتھ مشکلات کا سامنا کرنا چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ میاں صاحب کے ساتھ ہیں۔ ہمارے مخالفین اپنی انتخابی مہم میں ہمارا زیادہ تذکرہ کررہے ہیں۔

میاں صاحب کا وطن واپسی کا فیصلہ دلیرانہ ہے۔ میاں صاحب کی اہلیہ کی بیماری کے باوجود اپنی قومی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے وطن واپس آرہے ہیں۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ اب پورا الیکشن میاں نواز شریف کے اردگرد گھوم رہا ہے۔ لندن 132لوگ میاں صاحب کے ساتھ آرہے ہیں۔ جہاز کے اندر وائی فائی کی سہولت دستیاب ہوگی اور کچھ میڈیا کے لوگ جہاز کے اندر سے براہ راست رپورٹنگ کریں گے۔ بی بی سی اور سی این این کے لوگ بھی ان کے ساتھ آرہے ہیں۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ بھی ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ یہ الیکشن کا وقت ہے اور 25جولائی کو عوام فیصلہ کرنے دینا چاہیے۔)



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…