گیم کھیلنے کو عالمی ادارہ صحت نے بیماری تسلیم کرلیا

2  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے لوگوں کی خراب عادتوں اور مسائل سمیت مجموعی طور پر سماجی خرابیوں کے 11 اقسام کو ایک بیماری کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عالمی ادارہ صحت نے جن 11 عادتوں ،برائیوں اور مسائل کو بیماری ماننے کا فیصلہ کیا ہے، اس میں گیم کھیلنا بھی شامل ہے۔ عالمی ادارہ صحت جلد ہی آن لائن سمیت اسمارٹ آلات پر کھیلی جانے والی ہر طرح

کی گیم کو ایک بیماری تسلیم کیے جانے کا باقاعدہ اعلان بھی کرے گا۔ یہ بھی پڑھیں: موبائل فون گیم کی عادت نے کیا بینائی سے محروم عالمی ادارہ صحت نے 11 عادات، خرابیوں اور مسائل کو بیماری تسلیم کیے جانے سے متعلق حتمی ڈرافٹ تیار کرلیا، جسے رواں برس کی پہلی سہ ماہی سے قبل منظور کیا جائے گا۔ اس ڈرافٹ میں جن 11 عادتوں، برائیوں یا مسائل کو بیماری تسلیم کیے جانے کی سفارش کی گئی ہے، اس میں ’گیمنگ ڈس آرڈر‘ کو بھی ذہنی بیماری کے زمرے میں شمار کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔ گیم کھیلنے کوذہنی بیماری میں شامل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہر طرح کی آن لائن اور ویڈیو گیم کھیلنے والوں سمیت اسمارٹ آلات پر گیم کھیلنے والے افراد کو ذہنی مریض شمار کیا جائے۔ مزید پڑھیں: خطرناک ویڈیو گیم ’بلیو وہیل‘ سے متعلق اہم حقائق ڈرافٹ میں کہا گیا کہ گیم کھیلنے والے افراد ذہنی مسائل کا شکار ہوتے ہیں، تاہم اگر کوئی بھی شخص مسلسل ایک سال تک گیم کھیلنے کی لت میں مصروف رہے تو اسے ’گیمنگ ڈس آرڈڑ‘ کا مریض سمجھا جائے۔ غیر منظور شدہ ڈرافٹ کے مطابق گیم کھیلنے والے افراد کے ذہنی مسائل کے شکار ہونے کی مختلف نشانیاں ہوسکتی ہیں، کم وقت کے لیے گیم کھیلنے والا شخص بھی دماٰغی خلل میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ اس ڈرافٹ میں ڈپریشن، انزائٹی، موڈ، نیوٹریشن اور ہاضمے سمیت کیٹالونیا جیسے مسائل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…