نفرت محبت میں بدل گئی

27  اپریل‬‮  2017

سہیل بن عمر حدیبیہ میں سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صلح کی شرائط طے کرنے کے لیے آئے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن، بلکہ اسلام کے دشمن۔ رویہ میں خاصی سختی تھی۔ معاہدہ جب لکھا جانے لگا تو “بسم اللہ الرحمٰن الرحیم” پر جھگڑا کھڑا کر دیا۔ پھر “محمد رسول اللہ” لکھنے پر جھگڑا۔ پھر اپنے لڑکے ابو جندل رضی اللہ عنہ کے واپس لوٹانے پر تنازع کھڑا کر دیا۔

سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی ہر بات مانتے رہے۔ یہاں تک کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم زچ گئے کہ آپﷺ اتنے جھک کر ان لوگوں کی شرائط کیوں مان رہے ہیں، لیکن نگاہ نبوتﷺ بڑی دورس تھی۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی نگاہیں وہاں تک نہیں پہنچ سکتی تھیں۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ اسلام میں کوئی فتح حدیبیہ کی فتح سے بڑھ کر نہیں ہوئی۔ لوگ جلد بازی کرتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ بندوں کی طرح جلد بازی نہیں کرتا۔ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ حجۃ الوداع میں آپ کے قربانی کے اونٹ یکے بعد دیگرے خود آگے بڑھ رہے تھے۔ ہر ایک اونٹ یہ چاہتا تھا کہ پہلے مجھے قربان کیا جائے۔ سہیل بن عمر رضی اللہ عنہ بھی یہ سارا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔انہوں نے دیکھا کہ اونٹوں کی قربانی کے بعد اللہ کے رسولﷺ نے حجام بلایا اور اپنا سر منڈایا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (یہی) سہیل بن عمرو رضی اللہ عنہ آپﷺ کا ایک ایک بال چنتے ہیں اور اس کو اپنی آنکھوں سے لگاتے ہیں۔ سہیل رضی اللہ عنہ کے دل میں اس منظر کو دیکھ کر کہ اونٹ آپﷺ کی چھری کے سامنے سر جھکا رہے ہیں، آپﷺ سے ایک خاص عقیدت ہو گئی۔ اسلام کی محبت دل کی اتھاہ گہرائیوں میں گھر کر گئی۔ قلب و ذہن بدل گیا۔ دشمنی محبت میں تبدیل ہو گئی۔ اس کا اثر تھا کہ اب ایک ایک بال کو چُن چُن کر آنکھوں سے لگایا جا رہا تھا۔ جس کا چہرہ دیکھنے کے روادار نہیں تھے،

اب اس کے بالوں کو آنکھوں سے لگایا جا رہا ہے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں سہیل بن عمرو رضی اللہ عنہ کی اس عقیدت کو دیکھ کر سوچتا جاتا تھا کہ یہ وہی سہیل رضی اللہ عنہ ہیں جو حدیبیہ کی صلح کے موقع پر اس قدر بگڑے تھے کہ “بسم اللہ” نہ لکھا جائے۔اور “محمد بن عبداللہ” لکھا جائے، “محمد رسول اللہ” نہ لکھا جائے۔ اس وقت اپنے بیٹے ابو جندل کو زنجیروں میں جکڑا کیوں کہ وہ حضور ﷺ کا شیدا تھا۔ اب خود اس کے اسیر ہو گئے۔ یہ دیکھ کر فرمایا: “تعریف اس خدا کی جس نے سہیل بن عمرو رضی اللہ عنہ کو اسلام کی ہدایت دی۔”



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…