حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ کی انکساری

26  اپریل‬‮  2017

ایک مرتبہ حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ بیٹھے ہوئے تھے، چراغ کی لو کم ہو گئی جس کی وجہ سے چراغ بجھنے کے قریب ہو گیا، اب وہ امیر المومنین تھے، وہ چاہتے تو خادموں میں سے کسی کو حکم کر دیتے کہ چراغ کو ٹھیک کر دو، مگر وہ خود اٹھے اور انہوں نے خود ہی چراغ کو درست کر دیا،

کسی نے کہا جی! آپ کسی غلام کو یہ حکم دے دیتے، فرمایا: جب میں اسے ٹھیک کرنے لیے اٹھا تو اس وقت بھی عمربن عبدالعزیز تھا اور جب میں نے اس کو ٹھیک کر لیا تو اب بھی عمر بن عبدالعزیز ہوں، سبحان اللہ! مٹنے والے ایسے مٹتے ہیں اور اللہ رب العزت مٹنے والوں کو دنیا میں ایسے نوازتے ہیں۔

 



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…