’’میں نے کانوں کو ہاتھ لگایا اور اللہ سے معافی مانگی‘‘کرونا کی شکار بچی چیخ رہی تھی ، سانس بحال کرنے کیلئے اپنی چھاتی پیٹ رہی تھی ، ڈاکٹر آکسیجن لگاتے وہ اتار کر پھینک دیتی اور ماں کو بلاتی لیکن ماں باپ کرونا کے خوف سے بچی کےقریب نہیں گئے بلکہ وہ بچی کو شیشے کی دوسری طرف سے کھڑے ہو کر کیا کہتے رہے،انتہائی افسوسناک انکشافات
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’تھینک یو کرونا‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔”خرگوش والے انکل آپ کیسے ہیں؟“ گلی میں آواز گونجی‘میں نے اوپر دیکھا‘ بالکونی میں چار پانچ سال کی خوب صورت بچی کھڑی تھی‘ میں نے قہقہہ لگایااور ہاتھ ہلانے لگا۔ہم اپنی گلی میں خرگوشوں والے مشہور ہیں‘… Continue 23reading ’’میں نے کانوں کو ہاتھ لگایا اور اللہ سے معافی مانگی‘‘کرونا کی شکار بچی چیخ رہی تھی ، سانس بحال کرنے کیلئے اپنی چھاتی پیٹ رہی تھی ، ڈاکٹر آکسیجن لگاتے وہ اتار کر پھینک دیتی اور ماں کو بلاتی لیکن ماں باپ کرونا کے خوف سے بچی کےقریب نہیں گئے بلکہ وہ بچی کو شیشے کی دوسری طرف سے کھڑے ہو کر کیا کہتے رہے،انتہائی افسوسناک انکشافات