اسلام آباد (این این آئی)آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کیلئے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی 10 ٹیموں میں پاکستان واحد ٹیم ہے کو اب تک 15 ارکان پر مشتمل قومی اسکواڈ کا اعلان نہیں کر سکی اس سے متعلق بورڈ ذرائع نے دعویٰ کیاکہ چیئرمین پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکاء اشرف چاہتے ہیں کہ ایشیا کپ 2023ء کی کارکردگی کا پہلے جائزہ لیا جائے اور خامیوں کو سامنے رکھ کر اسکواڈ منتخب کیا جائے اس سلسلے میں گزشتہ روز پی سی بی ہیڈکوارٹر لاہور میں ریویو کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کی سربراہی ذکاء اشرف نے خود کی۔کپتان بابر اعظم، پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی کے اراکین کے علاوہ ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر، کوچ بریڈ برن اور قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل ویڈیو لنک پر اجلاس کا حصہ بنے۔
البتہ حیران کن طور پر چیف سلیکٹر انضمام الحق جنہوں نے ایشیا کپ کا اسکواڈ منتخب کیا تھا اور اب ورلڈ کپ ٹیم کا انتخاب بھی ان کی ذمے داری ہے وہ اجلاس سے غیر حاضر رہے۔اجلاس میں ٹیکنیکل کمیٹی اور ذکاء اشرف اس صورتحال پر خاصے تشویش کا شکار دکھائی دئیے کہ لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے 53 سالہ انضمام الحق اتنے اہم اجلاس میں اچانک بنا کسی وجہ کے شامل نا ہوئے جو افسوس ناک ہے تاہم دوسری طرف ریویو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے کپتان بابر اعظم اور ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کے جوابات بھی ایشیا کپ کی شکست کے بعد اور ورلڈ کپ سے قبل مزید تشویش کا سبب بن گئے ہیں۔
کپتان اور ڈائریکٹر کرکٹ نے ایشیا کپ کی ناکامی کا سارا ملبہ ایونٹ کے مصروف شیڈول اور موسم پر ڈالنے کے ساتھ اپنی ناقص منصوبہ بندی کا برملا اعتراف بھی کیا۔کپتان بابر اعظم کے پاس ٹورنامنٹ کے ابتدائی مقابلوں میں سعود شکیل، عبداللّٰہ شفیق اور دیگر کھلاڑیوں کو موقع نا دینے کا کوئی واضح جواب نا تھا۔ذرائع کے مطابق پہلے انہوں نے جواب دیا کہ ایسا نا کرنا غلطی تھی۔ نیپال کے خلاف نئے کھلاڑیوں کی جگہ مکمل ٹیم کھلانے پر ان کا جواب تھا کہ کھلاڑیوں کو آرام اس لئے نہیں دیا کہ ہمیں دیر سے میچ کھیلنے کو ملتے ہیں۔ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم متعدد مسائل سے دوچار ہے، فٹنس کے ساتھ اہم کھلاڑیوں کی فارم اور مڈل آرڈر ضرور مسئلہ ہے لیکن ان کے پاس ان مسائل کا کوئی حل نا تھا۔
مکی آرتھر کے مطابق ورلڈ کپ میں ٹیم اسی منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترے گی جو ایشیا کپ پلان کا حصہ تھا۔کپتان بابر اعظم نے قیادت میں تبدیلی کے امکان کو مسترد کرنے کے ساتھ نائب کپتان شاداب خان کو ناقص کارکردگی کے باوجود عہدے پر برقرار رکھنے پر زور دیا۔انہوںنے کہاکہ پہلے بھی یہی ٹیم جیتی ہے، ایشیا کپ میں شکست خراب کھیل اور حکمت عملی کے باعث ہوئی لیکن سب ٹھیک ہوجائے گا۔
بابر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فاسٹ بولر وسیم جونیئر اور اضافی وکٹ کیپر محمد حارث ایشیا کپ میں توقعات پر پورا نہیں اترے لیکن ورلڈ کپ میں وہ انہی کو ساتھ لے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔حیران کن طور پر قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل نے لیگ بریک گگلی بولر شاداب خان کی ناقص بولنگ درست کرنے کا حل ایک اسپن بولنگ کوچ کو ٹیم میں ساتھ رکھنے کے حوالے سے دیدیا جبکہ قومی ٹیم کے کوچ بریڈ برن اجلاس کے دوران ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کی ہاں میں ہاں ملاتے رہے۔