لاہور ( این این آئی) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مضبوط امیدوار ذکاء اشرف کی جانب سے ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد اور اسے ناانصافی قرار دیے جانے پر ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی)نے ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں مگر ایشیا کپ کیلئے ہائبرڈ ماڈل کو اے سی سی نے قبول کر لیا اب کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں اے سی سی کی جانب سے ایشیا کپ کے لیے منظور شدہ ہائبرڈ ماڈل سے متعلق ایک روز قبل پریس کانفرنس میں ذکاء اشرف نے کہا کہ میں نے ہائبرڈ ماڈل کو پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی دی، پاکستان کو مکمل ایشیاکپ کی میزبانی کرنی چاہیے، اہم میچز باہر ہوں گے اور نیپال، بھوٹان کے میچز پاکستان میں ہوں گے، پاکستان کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل ناانصافی ہے۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق خبر ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے سی سی بورڈ کے ایک رکن نے ذکاء اشرف کی جانب سے ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کرنے کے بعد بیان دیا۔اے سی سی کے بورڈ کے رکن نے کہا کہ ذکاء اشرف آزاد ہیں، وہ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں تاہم ایشیا کپ کیلئے ہائبرڈ ماڈل کو اے سی سی نے قبول کر لیا ہے اور اب اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے دو مضبوط امیدوار تھے۔
مسلم لیگ (ن) نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی دیکھنا چاہتی تھی جب کہ پیپلز پارٹی ذکا اشرف کی حامی تھی۔ تاہم دو روز قبل نجم سیٹھی نے سوشل میڈیا پر بیان کے ذریعے خود کو چیئرمین پی سی بی کی دوڑ سے باہر کر دیا تھا جس کے بعد اب چیئرمین پی سی بی کے لیے مضبوط ترین امیدوار ذکا اشرف ہیں۔ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل پیش کیا گیا تھا جسے حال ہی میں قبول کیا گیا ہے۔
ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایشیا کپ کے ابتدائی میچ کی میزبانی پاکستان کرے گا جب کہ بقیہ میچز سری لنکا میں کرائے جائیں گے۔پاکستان ایشیاکپ کے 4 میچز کی میزبانی لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم میں کرے گا ، بقیہ 9 میچز سری لنکا میں کھیلے جائیں گے تاہم اگر ایشیا کپ کے فائنل میں بھارتی ٹیم آتی ہے تو فائنل بھی سری لنکا میں کھیلا جائے گا۔