لاہور (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈرز عبدالرزاق نے ماضی میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی تنخواہوں سے متعلق انکشاف کیا ہے۔ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کے دوران سابق کرکٹر نے کہاکہ 1996 میں میرے ڈیبیو کے زمانے میں ون ڈے اور ٹیسٹ میچز کافی زیادہ کھیلے جاتے تھے، 1999 میں ہمیں 10 ہزار فی میچ معاوضہ ملا کرتا تھا،
بعدازاں 2000 میں اس میں بڑا اضافہ ہوا اور ہمیں ڈھائی لاکھ روپے ملنے لگے ، بھارت میں اس وقت فرسٹ کلاس کرکٹ کے لیے رقم بہت زیادہ تھی، وہ ایک میچ کا لاکھ یا ڈیڑھ لاکھ روپے لیتے تھے جب کہ ہم انٹرنیشنل میں 10 ہزار لے رہے تھے’۔عبدالرزاق نے کہا کہ ہم لوگ ایک سال میں اوسطً 30 سے 35 ون ڈے اور تقریباً 9 یا 10 ٹیسٹ میچز کھیلتے تھے، ہماری ساری کمائی پاکستانی ٹیم سے ہوتی تھی، اچھی بات یہ تھی کہ عزت تھی۔انہوں نے بتایا کہ 2001 سے قبل کوئی سینٹرل کانٹریکٹ نہیں ہوا کرتا تھا، اس وقت ہم اچھی اوسط کے ساتھ کھیلتے تھے، اس وقت ہمیں کرکٹ کھیلنے کا شوق ہوا کرتا تھا۔یوٹیوبر نے سابق کرکٹر سے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ وقت کے بارے میں پوچھا کہ اس وقت تک کھلاڑیوں کا معاوضہ کتنا ہو گیا تھا؟
یوٹیوبر کے سوال پر عبدالرزاق نے بتایا کہ 2013 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی اس وقت تک ون ڈے کے لیے ساڑھے 5 یا 6 لاکھ اور ٹیسٹ میچوں کے لیے 10 لاکھ روپے تک کا اضافہ ہو گیا تھا ، جب کہ ٹی ٹوئنٹی کے 3 سے ساڑھے تین لاکھ ہوا کرتے تھے جو کہ اب اس سے دْگنا یا تگنا ہوچکا ہے۔سابق کرکٹر نے بتایا کہ اس وقت ان کے پاس اچھے اسپانسرز اور اشتہارات بھی ہوا کرتے تھے جس سے اچھی آمدن ہوجایا کرتی تھی۔واضح رہے کہ عبدالرزاق آئی سی سی ورلڈکپ 2009 کے ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کے اسکواڈ کا حصہ بھی تھے جو پاکستان نے اپنے نام کیا تھا۔ انہوں نے 32 ٹی ٹوئنٹی، 265 ون ڈے اور 46 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں تاہم اب کوچنگ سے منسلک ہیں۔