ممبئی ( این این آئی) بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کی اہلیہ حسین جہاں شوہر کے وارنٹ گرفتاری کے لیے بھارت کی سپریم کورٹ پہنچ گئیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق حسین جہاں نے سپریم کورٹ سے کولکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے محمد شامی کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف رجوع کیا ہے۔
محمد شامی کی اہلیہ نے اپنے وکیل کے ذریعے بھارت کی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔درخواست میں الزام لگایا ہے کہ محمد شامی ان سے جہیز کا مطالبہ اور زیادتی کرتے تھے۔حسین جہاں کی درخواست کے مطابق 29 اگست 2019 کو کولکتہ کی علی پور عدالت نے محمد شامی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔محمد شامی نے 9 ستمبر 2019 کو اس حکم کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا، عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی کارروائی کو روکنے کا حکم تھا۔حسین جہاں نے اس حوالے سے کولکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن ہائی کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔واضح رہے کہ محمد شامی اور ان کی اہلیہ و سابق ماڈل حسین جہاں کے درمیان اختلافات مارچ 2018 میں سامنے آئے تھے، ان کی اہلیہ نے شامی اور ان کے گھر والوں کے خلاف شکایت کی تھی جس کے بعد شامی پر اقدام قتل سمیت 7 مقدمات درج کر لیے گئے تھے۔بعد ازاں مارچ 2019 میں بھارتی پولیس نے محمد شامی کے خلاف تشدد سمیت جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا تھا۔وسری جانب محمد شامی نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کو بدنام کرنے کی مہم ہے۔