کراچی،لاہور(یواین پی)مصباح الحق کی چیف سلیکٹر کے عہدے سے دستبرداری نے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہرعلی کی قیادت خطرے میں ڈال دی۔ ذرائع کے مطابق بورڈ حکام ان کی کپتانی سے مطمئن نہیں جبکہ کرکٹ کمیٹی کے ایک اہم رکن نے بھی انہیں کپتان برقرار رکھنے
کی مخالفت کردی تاہم اس بات پر اتفاق نہیں ہوسکا کہ قیادت کی تبدیلی کیوی ٹور سے قبل لائی جائے۔دریں اثنا قومی وائٹ بال کپتان بابراعظم کی کپتانی میں ایک سال کی توسیع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بابراعظم کو رواں سال اکتوبر،نومبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2020ء تک کے لیے قومی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم اب آسٹریلیا میں شیڈول ورلڈ کپ 2022ء تک موخر ہونے کے بعد بابراعظم کو اگلے سال بھارت میں شیڈول ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک کے لیے قومی ٹیم کا کپتان مقرر کردیا گیا ہے۔بابراعظم پاکستانی ون ڈے ٹیم کے بھی کپتان ہیں جب کہ اظہر علی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ بابراعظم سے قبل وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد قومی ٹیم کے کپتان تھے تاہم پہلے ان سے ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی کی قیادت لی گئی اور پھر اب ون ڈے ٹیم کا کپتان بھی بابر اعظم کو بنایا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ سال ورلڈ کپ 2019ء میں سیمی فائنل راؤنڈ سے قبل ہی قومی ٹیم کے اخراج کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم
کی مینجمنٹ میں مکمل طور پر تبدیلی کردی گئی تھی۔سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے مزید کام جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت ٹیم مینجمنٹ کے معاہدے میں بھی توسیع نہیں کی گئی تھی۔ اس کے بعد لگاتار سیریز جیتنے والے کپتان سرفراز احمد
کو محض سری لنکا سے ایک سیریز ہارنے کے بعد قیادت سے فارغ کر کے بابر کو کمان سونپ دی گئی تھی اور سرفراز کو تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ ان پر قومی ٹیم کے دروازے بھی بند کردیے گئے تھے۔