اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پشاور زلمی کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ میرا جنون ہے اور یہی جنون مجھے پی ایس ایل اور پاکستان میں لے آیاہم سب انسان ہیں اور ہمارا درگزر پر یقین ہونا چاہئے اور ماضی میں سری لنکن ٹیم پر جو حملہ ہواجو پاکستان میںعالمی کرکٹ کی معطلی کی وجہ بنی لیکن آپ نے دیکھا کچھ عرصہ قبل ہی دنیا بھر میں ایسے
واقعات رونما ہوئے جیسا کے نیوزی لینڈ میں جب حملے ہوئے تو وہاں بنگلہ دیشی ٹیم موجود تھی جب ممبئی میں واقعات ہوئے تو برطانوی ٹیم وہاں موجود تھی پھر اسی طرح کے واقعات2015ء میں برطانیہ میں ہوئے پھر جب ورلڈ کپ ہورہا تھا آسٹریلیا کوئنز لینڈ میں بھی لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھالیکن کسی بھی ملک میںکھیل متاثر نہیں ہوا جیسا کہ پاکستان میں ہوامیں نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کو ایک موقع سمجھ کر اپنا کردار ادا کیا۔پی ایس ایل کے تمام میچز یہاں ہورہے ہیں یہاں کرکٹ کو بہت مقبولیت حاصل ہے اور جنون پایا جاتا ہے مگر یہاں بین الاقوامی کرکٹ معطل تھی میں تھوڑی بہت پشتو بول سکتا ہوں اورجو کچھ سیکھا ہے وہ جاوید آفریدی سے سیکھا ہے ۔شاہد آفریدی جو ایک بڑا کرکٹ اسٹار ہے اور اس کے بیشمار مداح ہیں انہوں نے میرا بہت خیر مقدم کیااور دیگر غیر ملکی کرکٹرز کا بھی والہانہ استقبال کیا گیا اور ہم آپس میں گھل مل گئے جیسے ایک خاندان ہولوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ پشاور زلمی اتنا مقبول برانڈ کیسے بنا؟میر اجواب ہوتا ہے کہ ہم شروع دن سے ایک خاندان کی طرح ہیں دوسری فرنچائز میں دیکھیں تو ان کے مالکان معاملات پر قابض نظر آتے ہیں جبکہ جاوید آفریدی کرکٹ معاملات میں خود کو پیچھے رکھتا ہے، ان کا خیال ہے کہ کرکٹرز اور کوچ خود اپنے فیصلے کریں اور میں سمجھتا ہوں کے ہر ٹیم میں ایسا ہونا چاہئے۔ جب بھی عالمی کھلاڑی یہاں کرکٹ کھیلنے آئیں گے
وہ یہاں کی سیکورٹی دیکھ کر خوش اور مطمئن ہوجائیں گے پاکستان دنیا میں کرکٹ کے لئے بہترین ملک ہے یہاں کرکٹ کے چاہنے والے بے شمار ملیں گے جنہیں کرکٹ کا جنون ہے یہاں انتظامات بہترین ہیں یہ پی ایس ایل کی جیت ہے بلکہ پاکستانیوں کی جیت ہے۔آج جو بھی کچھ میرے پاس ہے اس کے لئے انتھک محنت کی ہے یہ سب اللہ کی مہربانی ہے اور میرے گھر والوں کی دعائیں ہیں، میں اپنی والدہ کی قربانیوں کی
دل سے قدر کرتا ہوں۔ جبکہ پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرن سیمی کا پشاور زلمی کے لئے انتخاب اس لئے کیا کہ یہ اپنے ملک کی ٹیم کو عالمی چیمپئن بنا چکے تھے یہ جب ویسٹ انڈیز میں کھیل رہے تھے اس وقت بھی ان کے فین پاکستان میں بہت زیادہ تھے اور جس طرح پہلے پی ایس ایل میں انہوں نے دبئی میں رونق بخشی وہ قابل داد ہے ۔پاکستان میں کرکٹ کی
بحالی اور غیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان لانے کے لئے ان کا بہت اہم کردار ہے، میری خواہش تھی کہ اس مرتبہ شاہد آفریدی پشاور زلمی کی طرف سے کھیلتے اور اگر ا ٓئندہ سال کھیلنا چاہتے ہیں تو پشاورزلمی ہمیشہ انہیں خوش آمدید کہے گی،لوگوں نے مختلف چیزوں پر پشاور زلمی کی برانڈنگ شروع کردی ہے مجھے اپنی ٹیم کہتی ہے کہ آ پ اس پر کیوں قانونی ایکشن نہیں لیتے میں کہتا ہوں نہیں یہ لوگوں کا برانڈ ہے یہ پاکستانیوں کا برانڈ ہے ہر ایک کو بطور برانڈ استعمال کرنے کی اجازت ہے۔