لاہور( آن لائن )اظہر علی کے براجمان ہوتے ہی ٹیسٹ قیادت کی کرسی ہلنے لگی، سری لنکا سے سیریز مستقبل کا فیصلہ کریگی، نتائج اور انفرادی کارکردگی اچھی نہ رہی تو بابر اعظم کیلئے راہ ہموار ہونے کا امکان ہے۔
آئندہ برس 19 فروری کو35 ویں سالگرہ منانیوالے اظہر علی پر قسمت اچانک مہربان ہوئی، مینٹور مصباح الحق کے چیف سلیکٹرو ہیڈ کوچ بنتے ہی انکا ستارہ چمک اٹھا اور گذشتہ کچھ عرصے سے غیرمعیاری کارکردگی کے باوجود انھیں کپتانی سونپ دی گئی ،اظہرآسٹریلیا سے سیریز میں بطور بیٹسمین اور کپتان ناکام رہے،75 ٹیسٹ میں 5731رنز بنانیوالے اظہر علی سیریز میں15.50 کی اوسط سے صرف 62 رنز ہی بنا سکے جبکہ گذشتہ 2 برس سے انکی کارکردگی کا معیار خاصا پست رہا ہے۔آسٹریلیا میں کارکردگی نے ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی حکام کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی،ذرائع نے بتایا کہ سرفراز احمد کی برطرفی کے بعد مناسب آپشن نظر نہ آنے پر مصباح نے کپتانی کیلئے اظہر کا نام تجویز کیا تھا، مگر حالیہ دونوں ٹیسٹ میں وہ متاثر نہیں کر سکے،اب سری لنکا سے سیریز ان کیلئے آخری موقع ہوگی، اگر نتائج اچھے نہ رہے تو نہ صرف قیادت بلکہ ٹیم میں جگہ سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں، شان مسعود پہلے سے حکام کی نظروں میں موجود مگرانکی کارکردگی بڑی ذمہ داری سونپنے سے روک رہی تھی اورماضی میں غیراعلانیہ نائب کپتان کی ذمہ داری نبھانیوالے اسد شفیق پر حیران کن طور پر اب اس حوالے سے غور ہی نہیں ہوتا، بورڈ میں اس حوالے سے اتفاق پایا جاتا ہے کہ بابر اعظم کو تھوڑا تجربہ حاصل ہونے پر مختصر طرز کی طرح ٹیسٹ میں بھی قیادت سونپ دی جائے، اظہر علی اگر مطلوبہ نتائج نہ دے سکے تو بابراعظم کو ہی کپتان بنا دیا جائیگا۔