اسلام آباد ( آن لائن )پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی فرنچائز لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمین رانا نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے ٹی10 لیگ کے لیے کھلاڑیوں کو اجازت نہ دینے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔لاہور قلندرز نے ٹی10 لیگ میں بھی ‘قلندرز’ کے نام سے ایک فرنچائز خریدی تھی اور قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کو
آئیکون کھلاڑی مقرر کیا تھا۔جس نے پہلی مرتبہ 2019 کے ٹی10 لیگ کے سیزن میں شرکت کرنا تھی لیکن گزشتہ پی سی بی پاکستانی کھلاڑیوں کو لیگ کے لیے جاری کیے گئے این او سی منسوخ کر دیے تھے۔اس فیصلے سے جہاں دیگر ٹیموں کو نقصان پہنچا وہیں سب سے زیادہ متاثر قلندرز کی ٹیم ہوئی ہے جس نے عماد وسیم، محمد حفیظ اور فہیم اشرف کی خدمات حاصل کی تھیں لیکن پی سی بی کی جانب سے اجازت نامے منسوخ کیے جانے کے بعد یہ کھلاڑی اب لیگ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ٹی10 کی فرنچائز قلندرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمین رانا نے پی سی بی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بورڈ ڈرافٹ کے عمل سے قبل یہ فیصلہ کر لیتا تو وہ ٹیم میں پاکستانی کھلاڑیوں کے بجائے دیگر کھلاڑیوں کو شامل کر لیتے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی ایک باقاعدہ ادارہ ہے اور انہیں یقیناً یکدم یہ پتہ نہیں چلا ہو گا کہ لیگ کے میچز کا براہ راست قائد اعظم ٹرافی کے میچز سے ٹکراؤ ہو رہا ہے۔قلندرز کے مالک نے کہا کہ اس کھلاڑی سے پاکستانی کھلاڑی بھی مایوس ہوئے ہیں کیونکہ اب وہ ٹی10 کی طرح کے ایک عالمی ایونٹ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو دنیا کے دیگر بورڈ سے سبق سیکھنا چاہیے جہاں کرکٹ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ سمیت دنیا کے متعدد کرکٹ بورڈز اس لیگ کو سپورٹ کر رہے ہیں۔