لاہور( آن لائن )بھارتی حکومت نے پاکستان کے کم از کم4 عالمی شہرت کے حامل کھلاڑیوں کو ایشیاکپ کے شوز کے لیے بھارت کے ویزے جاری کرنے سے انکار کردیا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ کرکٹ روابط منقطع ہوئے10سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا ہے اور دونوں ملکوں میں کشیدگی برقرار ہے۔حال ہی میں ہونے والے واقعات کے باعث ایسا لگ رہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان
فوری طور پر کرکٹ سیریز کا کوئی چانس نہیں ہے۔ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کیلئے بھارت کے مختلف ٹی وی چینلز نے پاکستان کے تین سابق کپتانوں وسیم اکرم،مصباح الحق ،یونس خان اور عالمی شہرت یافتہ لیگ سپنر عبدالقادر سے رابطہ کرکے انہیں بھارت آکر ٹی وی شوز میں شرکت کا دعوت نامہ بھیجا تھا۔چاروں کرکٹرز ماضی میں بھارت کے درجنوں دورے کر چکے تھے لیکن بھارتی حکومت نے اس کرکٹرز کو ویزے جاری کرنے سے انکارکردیا جس کے بعد کرکٹرز نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے اپنے پاسپورٹ واپس لے لئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مشہور کھلاڑیوں کو بھارت کی ایکسٹرنل منسٹری نے ویزے دینے سے انکار کردیا۔ٹی وی چینلز نے اپنا اثر و رسوخ بھی استعمال کیا لیکن دہلی سرکار ٹس سے مس نہ ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے بڑے چینلز کھلاڑیوں کو نئی دہلی بلواکر ایشیا کپ کے حوالے سے شوریکارڈ کرنا چاہتے تھے۔اب کوشش کی جارہی ہے کھلاڑیوں کو دبئی بلا کر شوز ریکارڈ کئے جائیں۔پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ کرکٹ روابط منقطع ہونے کے باعث پاکستان نے آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی سے رجوع کیا ہوا ہے کیس کی سماعت ایشیا کپ فائنل کے بعد یکم اکتوبر کو دبئی میں ہوگی۔اسی ماہ جب عمران خان نے وزارت عظمی کا چارج لیا تھا اس تقریب کے لئے بھارت کے سابق ٹیسٹ اوپنر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان آئے تھے۔۔عمران خان نے سنیل گواسکر اور عامر خان کو بھی مدعو کیا تھا لیکن دونوں نے شرکت سے معذرت کر لی تھی۔