لاہور(آئی این پی) پی سی بی کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز و سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید نے کہا ہے کہ ٹی ٹین کرکٹ کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ہارون رشید نے کہا ہے کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے سے کھلاڑیوں پر غیر ضروری دباؤ آجاتا اور ان کی فٹنس بھی متاثر ہوتی ہے، اسی لیے انھیں دو لیگز تک ہی محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ویمن کرکٹرز کو بہترین مراعات دینے کے ساتھ اکیڈمیز کی سطح پر تربیت کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں ۔
پاکستان ویمن کرکٹ بتدریج بہتری کی جانب جائے گی۔ہارون رشید نے کہا کہ بورڈ پاکستان کرکٹ میں بہتری کے لیے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، گریڈ ٹو کرکٹ میں 22 ٹیموں کی شرکت کے باجود کھلاڑیوں مین فٹنس کا فقدان نظر آیا، اداروں سے کھیلنے والوں کو تنخواہیں اور مراعات نہیں ملتیں، ہم نظام میں اچھی ٹیموں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں گیندوں کے استعمال کے مسائل دس برس سے ہیں۔ فیصلہ کے مطابق آسٹریلیا، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کو گیندیں فراہم کرنے والے ادارے کی خدمات کے بعد کوئی شکایت سامنے نہیں آئی، ہم ہوم سیریز میں بھی ایسی ہی گیند استعمال کریں گے۔ہارون رشید نے کہا کہ ٹی ٹین کرکٹ کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں وقت درکار ہے، صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت دیگر کرکٹ کھیلنے والے ممالک میں بھی ڈومیسٹک کرکٹ میں میدان تماشائیوں سے خالی ہوتے ہیں تاہم کراچی میں قومی مقابلوں کے دوران اسٹیڈیمز میں شائقین کو داخلے کے اجازت نہ دینے کی شکایت پر نوٹس لیا جائے گا۔ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز نے کہا کہ پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ میں اسٹریکچر کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ میدانوں میں کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو بہترسہولیات فراہم کریں گے۔ انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بال ٹیمپرنگ کے معاملہ پر اظہار خیال سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی محکمہ جاتی ٹیم جان بوجھ کر میچ ہارتی ہے تو اس ادارے کے ذمہ داروں کو نوٹس لینا چاہیے جبکہ جونیئر کرکٹ میں زائد العمر کرکٹزز کی شرکت کی وجہ تیکنیکی معاملہ ہے۔