لاہور(آئی این پی)سلیکٹرز نے بیٹسمین فواد عالم کو پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہ دے کر پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)کے خلاف ایک نیا محاذ کھلوا دیا ہے، جس سے بورڈ کے خلاف میڈیا میں مہم شروع ہوگئی ہے۔فواد عالم کیس سے نکلنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ حکمت عملی بنائی ہے کہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں جیسے ہی کسی کھلاڑی کی ضرورت پڑی فواد عالم کو پاکستان ٹیم میں شامل کر لیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی حکام بھی اس تاثر کو ختم کرنا چاہتے ہیں کہ فواد عالم کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اور اگر آئرلینڈ اور انگلینڈ میں وہ ٹیم میں شامل نہ ہوسکے تو انہیں یقینی طور پر اگلی سیریز میں پاکستان ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کھلاڑی ان فٹ ہوتا ہے یا ٹیم انتظامیہ کسی کھلاڑی کا متبادل طلب کرتی ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ فوری طور پر فواد عالم کو انگلینڈ روانہ کردے گا۔ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے سلیکٹرز کے ساتھ میٹنگ میں دعوی کیا ہے کہ موجودہ بیٹنگ تکنیک کے ساتھ فواد عالم فاسٹ بولروں کے خلاف کمزور ہیں، تاہم بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کیمپ میں ان کی تکنیک پر بہت کام کیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے پاس ٹیم کی حتمی منظوری کا اختیار ہوتا ہے لیکن نجم سیٹھی جب سے چیئرمین بنے ہیں وہ سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔فواد عالم نے انگلش لیگ کے لیے گذشتہ ہفتے برطانوی ویزے کی درخواست دی تھی۔ قائداعظم ٹرافی گریڈ ٹو سیمی فائنل کے بعد فواد عالم فیصل آباد جائیں گے، جہاں وہ پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ فواد عالم تنازع سے نکلنا چاہتا ہے تاکہ اس تاثر کو ختم کیا جاسکے کہ ایک اہل کھلاڑی کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد عالم کو مڈل آرڈر میں بابر اعظم یا عثمان صلاح الدین پر ترجیح دی جاسکتی تھی۔