کیپ ٹائون(آئی این پی) آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ نے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری تیسرے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کا اعتراف کرلیا۔اسٹیون اسمتھ نے انکشاف کیا ہے کہ اوپنر کیمرون بینکرافٹ کی اس حرکت میں ٹیم کی پوری لیڈرشپ ملوث تھی، اسمتھ نے کہا کہ ہمارے لیے یہ میچ بہت ہی اہم ہے، اس میں گیند سوئنگ نہیں کررہی تھی تو اس کو خراب کرنا چاہا، یہ سب کچھ اسپرٹ آف کرکٹ کیلیے اچھا نہیں تھا۔
اور انتہائی بڑی غلطی تھی۔اسٹیون اسمتھ کا کہنا تھا کہ اگر ہم پکڑے نہ جاتے تب بھی مجھے افسوس ہوتا تاہم اس واقعے کے باوجود میرا کپتانی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ میں اس وقت قیادت کیلیے بہترین شخص ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی پوری قیادت نے سوچ سمجھ کر یہ حرکت کی تھی کیونکہ ہمارا خیال تھا کہ اس سے ہمیں کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا نے واقعے کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے 2 عہدیداروں کو فوری طور پر جنوبی افریقا بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔یہ واقعہ ہفتے کے روز جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان کیپ ٹان میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پیش آیا۔ ٹی وی کیمروں نے بینکرافٹ کو کسی پیلی چیز سے گیند کی ساخت خراب کرتے ہوئے پکڑا تھا، انھوں نے امپائرز سے چھپانے کے لیے وہ چیز اپنی پتلون میں ڈال لی۔میچ کے دوران جب گیند کیمرون بینکرافٹ کے پاس آئی تو انہوں نے جیب سے پیلی شے نکال کر اس سے گیند کو کھرچا اور پھر وہ چیز واپس جیب میں ڈال لی۔ لیکن ان کی یہ حرکت کیمرے میں ریکارڈ ہوگئی اور وہ بھی فوٹیج بھی ٹی وی پر نشر ہوگئی۔ ساتھی کھلاڑیوں نے بینکرافٹ کو ٹی وی پر ویڈیو چلنے کا بتایا تو انہوں نے وہ پیلی چیز نکال کر اپنی پتلون میں ڈال لی۔واقعے کا پتہ چلتے ہی میدان میں موجود امپائرز نے بینکرافٹ سے پوچھ گچھ کی تو انھوں نے جھوٹ بولا کہ میرے پاس تو کوئی مشکوک شے نہیں اور اپنی جیب سے صرف ایک کالا کپڑا نکال کر دکھایا اور بولے کہ صرف یہ چشمہ صاف کرنے کا کپڑا ان کے پاس ہے۔
ابتدا میں امپائرز نے ان پر کوئی جرمانہ نہیں کیا تاہم میچ کے بعد بینکرافٹ کا کہنا تھا کہ آفیشلز نے ان پر بال ٹیمپرنگ کا چارج عائد کرتے ہوئے جرمانہ بھی کردیا ہے اور وہ واقعی اس میں ملوث بھی تھے۔اس سنگین حرکت کے باوجود امپائرز نے گیند تبدیل کرنے کی زحمت نہیں کی اور میچ کو جاری رکھا۔ تاہم گرانڈ میں لگی بڑی اسکرین پر اس حرکت کی ویڈیو چلنے کے بعد شائقین نے آسٹریلیا کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔ اسٹیون اسمتھ اور اوپنرکیمرون بینکرافٹ دونوں نے اپنی اس حرکت پر معافی بھی مانگی ہے۔