لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی ارتھر کے بیان پرکہا ہے کہ ایک شخص کی وجہ سے ٹیم میں آنا روک نہیں سکتا،میری ابھی تین چار سال کی کرکٹ باقی ہے،ہیڈ کوچ کی اپنی سوچ ہے جو پاکستانکیلئے بہتر ہے وہ کریں،میں اپنی کرکٹ کھیل رہاہوں مجھے کوئی کرکٹ کھیلنے سے نہیں روک سکتا۔
جمعرات کومکی آرتھر کے بیان پر کامران اکمل نے پریس کانفرنس میں اگرچہ سارا زور اپنی کارکردگی پر دیا لیکن ساتھ ہی ان کا یہ کہنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ مکی آرتھر کے اپنے بارے میں سخت موقف پر قطعا خوش نہیں ہیں۔کامران اکمل کا کہنا ہے کہ انھیں پاکستانی ٹیم میں واپسی کی امید ہے۔ وہ اپنی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ یہ سلیکٹرز اور بورڈ کا کام ہے۔ ایک بندے کی وجہ سے کوئی لڑکا رک نہیں سکتا اگر وہ ٹیم کے لیے کھیلنا چاہے تو۔کامران اکمل گذشتہ پی ایس ایل کی طرح اس بار بھی سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بن چکے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ٹیم میں واپس آنے کی امید اب ختم تو نہیں کردی ؟ جس پر انھوں نے سوال کردیا کہ کیا میری پرفارمنس سے لگ رہا ہے کہ میں نے امید ختم کردی ہے؟ ابھی تین چار سال کی کرکٹ باقی ہے۔کامران اکمل کا کہنا ہے کہ کوئی کچھ بھی کہتا رہے ان کی توجہ اپنے کھیل پر ہے۔ اگر وہ یہ سب کچھ سوچتے رہتے تو اتنی اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ کوچ کی اپنی سوچ ہے۔ جو پاکستان کے لیے بہتر ہے وہ کریں۔ ہم اپنی کرکٹ کھیل رہے ہیں ہمیں کوئی کرکٹ کھیلنے سے نہیں روک سکتا۔کامران اکمل سے جب ان کی فیلڈنگ اور سرفراز احمد سے موازنے سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی سے کیچز ڈراپ ہوتے ہیں۔ ویسٹ انڈیز میں دوسروں نے بھی کیچز چھوڑے۔ کراچی کنگز کے میچ میں بھی کیچز ڈراپ ہوئے۔ وہ کسی کے ساتھ مقابلہ یا موازنہ نہیں کرتے بلکہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی کارکردگی پر نظررکھیں۔