بحیثیت ٹیم اچھا کھیل پیش نہیں کیا اسلئے پلے آف میں پہنچنے کے مستحق نہیں، وہاب ریاض کی کھری کھری باتیں، بڑا اعتراف کرلیا

11  مارچ‬‮  2018

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور زلمی کے فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے اپنی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بحیثیت ٹیم اچھا کھیل پیش نہیں کیا اس لیے ہم پلے آف میں پہنچنے کے مستحق نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض کہا کہ دفاعی چیمپیئن ہونے کی حیثیت سے ہم چاہتے تھے کہ پلے آف کیلئے کوالیفائی کریں لیکن اس وقت صورتحال بہت مشکل ہے کیونکہ ہمیں ملتان سلطانز پر انحصار کرنا پڑے گا کہ اگر وہ اسلام آباد یونائیٹڈ سے اپنا آخری میچ ہارے اور ہم بقیہ دونوں میچ جتییں تو پلے آف کیلئے کوالیفائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت ٹیم ہم نے اچھا نہیں کھیلا جس کی وجہ سے ہم اس جگہ پر کھڑے ہیں اور اگر ہم کوالیفائی نہیں کرتے ہیں تو شاید ہم اس کے مستحق نہیں تھے کیونکہ ہم نے اچھا کھیل پیش نہیں کیا۔رواں سیزن میں کوئی نیا ٹیلنٹ سامنے نہ آنے کے سوال پر وہاب نے کہا کہ ہمارے ہاں نوجوان لڑکوں کو اس طرح کے مواقع نہیں مل پاتے اور پی ایس ایل میں آ کر عالمی معیار کی ایک بالکل مختلف اور مسابقتی کرکٹ ہوتی ہے لہذا دبا کو جھیلنا آسان نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لڑکے اچھے ہیں لیکن ان میں اعتماد کی کمی ہے۔ ہماری ڈومیسٹک کی وکٹیں بھی اچھی نہیں ہوتیں، چار روزہ میچوں کی وکٹیں گیلی ہوتی ہیں جبکہ ون ڈے کی وکٹیں بہت سلو ہوتی ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار اور پی ایس ایل میں اسی فرق کی وجہ سے کوئی نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں کیونکہ گزشتہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں بھی میں نے اچھی بالنگ کی تھی اور پاکستان سپر لیگ میں بھی میں نے بہت زیادہ آٹ کیے ہیں۔وہاب ریاض نے کہا کہ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے میرا کام صرف پرفارم کرنا ہے اور ٹیم میں سلیکٹ کرنا یا نہ کرنا، سلیکٹرز کا کام ہے۔ میں قومی ٹیم کے اسکواڈ کا حصہ بننا چاہتا ہوں اور اچھی کارکردگی کے بعد ٹیم میں واپسی کیلئے پرامید ہوں۔وہاب نے کہا کہ ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر کافی مایوس ہوں کیونکہ میرے ٹی20 کے اعدادوشمار برے نہیں تھے اور یہی وجہ تھی کہ میں نے اس پی ایس ایل کیلئے اپنا حلیہ بدلا تاکہ خود کو تحریک دے کر نئے جذبے سے کارکردگی دکھا سکوں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سلیکٹرز کو میری ضرورت نہیں تو میرے خیال میں مجھے بھی ان سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، انضمام بھائی نے بہت کرکٹ کھیلی ہے اور کھیل کو بہت اچھے سے سمجھتے ہیں لہذا وہ بہتر جانتے ہیں کہ میرے کم بیک کیلئے سب سے بہتر وقت کیا ہے۔حسن علی کی کارکردگی کے حوالے سے سوال پر وہاب ریاض نے ساتھی بالر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حسن علی انجری سے واپس آیا ہے اور اسے فارم کی واپسی کیلئے کچھ وقت درکار ہے، اس نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور وہ ٹیم کیلئے کھیلنے والا کھلاڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز میرا بہت اچھا دوست ہے، مجھے اسے تنگ کرنا اچھا لگتا ہے اور میں اسے جان بوجھ کر تنگ کرتا ہوں لیکن ہمارے درمیان کوئی مسئلہ نہیں۔ اگر میں اسے آٹ کروں گا تو میں اپنے طریقے سے لطف اندوز ہوں گا اور اگر وہ مجھے چوکا مارتا ہے تو اسے بھی انجوائے کرنے کا مورا حق ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…