دبئی(آئی این پی) کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جارح مزاج بلے باز شین واٹسن کا کہنا ہے کہ پاکستان جانے کے لئے انہیں کچھ رکاوٹوں کا سامنا ہے تاہم اس حوالے سے انہیں اپنے اہل خانہ کے فیصلے کا انتظار ہوگا۔کراچی کنگز کو شکست دینے کے بعد پریس کانفرنس کے دوران شین واٹسن کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز کے خلاف حکمت عملی کے تحت کھیلے، اس سے قبل ملتان سلطانز کے خلاف کچھ غلطیاں کیں جس کی وجہ سے شکست ہوئی۔شین واٹسن نے کہا کہ کرکٹ پاکستان جارہی ہے جو خوش آئند ہے ۔
پاکستانی کرکٹ سے بہت لگاو رکھتے ہیں اور اپنے ہوم گراونڈ میں کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھنا اچھی چیز ہے۔پاکستان جانے سے متعلق سوال پر شین واٹسن نے کہا کہ پاکستان جانے سے پہلے زیادہ اہمیت کا حامل یہ ہے کہ ہم فائنل میں پہنچیں اور ٹیم اس کے لئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔واٹسن کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پاکستان جانے کے لئے کچھ رکاوٹیں ہیں تاہم والدین اور اہلیہ سے مشاورت کروں گا اور ان کے فیصلے کے مطابق پاکستان جانے یا نہ جانے کا فیصلہ کروں گا۔ جبکہ دوسری جانب ہور قلندرز کے خلاف پاکستان سپر لیگ کے تیز ترین نصف سنچری اسکور کرنے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے جارح مزاج اوپنر لیوک رونکی نے ٹورنامنٹ کے پاکستان میں ہونے والے میچز میں شرکت کا اعلان کردیا۔میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا وہ پاکستان آئیں گے جس کا رونکی نے مثبت جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں اچانک کوئی ایسا کھلاڑی سامنے آجاتا ہے جس کے بارے میں آپ نے پہلے کبھی نہیں سنا ہوتا اور وہ 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کیرفتار سے بولنگ کررہا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کا معیار اچھا ہے، یہاں تک کے جن کھلاڑیوں کو موقع نہیں مل پارہا اور بنچ پر موجود ہیں وہ بھی اچھے ہیں۔لیوک رونکی نے کہا کہ لاہور اننگز کے اختتام پر اتنا اچھی نہیں کھیل ہائی جتنا کھیل سکتی تھی اور ہم نے انہیں 163 رنز پر محدود کرنے کے لیے اچھا کھیل پیش کیا۔
اسلام آباد کے اوپنر کا کہنا تھا کہ جے پی ڈومنی اور میں نے پچھلے میچ کا تسلسل برقرار رکھا، پراعتماد تھے کہ ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کریں گے، ہم ہر بال کو میرٹ پر کھیل رہے تھے۔لیوک رونکی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اپنا ذہن صاف رکھنا ہوتا ہے، اگر آپ کے دماغ میں زیادہ باتیں چل رہی ہوں گی تو آپ اچھا کھیل پیش نہیں کرپائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی ہر میچ کو پرسکون انداز میں کھیل رہے ہیں جس کی وجہ سے فتوحات مل رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مصباح میچز کے دوران زیادہ جذباتی نہیں ہوتے جس کا فائدہ ٹیم کو ہوتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے 9 سے 10 مہینوں سے مختلف لیگز میں میری فارم اچھی رہی ہے، میں بے فکر ہوکر بیٹنگ کرتا ہوں، میرے بین الاقوامی کرکٹ کا اختتام ہوچکا ہے اور میں اب صرف لیگ کرکٹ کھیلتا۔لیوک رونکی کا مزید کہنا تھا کہ دبئی کی وکٹ ٹورنامنٹ کے آغاز کے مقابلے میں اب بہت اچھی ہوگئی ہے، ان وکٹوں پر بولرز کے مقابلے میں بلے باز زیادہ کامیاب ہوں گے۔