اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے میری خدمات 2 سال کے لیے حاصل کی ہیں اور مجھے ان کے ساتھ ایک سال میں 100 دن کام کرنا ہوگا ۔اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ میرا بنیادی کام انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہے لیکن میں نوجوان اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی کام کروں گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ انگلینڈ کا اسپن ڈپارٹمنٹ ان کی زیر نگرانی بہتر کارکردگی دکھائے گا۔ عادل رشید اور معین علی بہت باصلاحیت ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے ہی اپنا نام بنا چکے ہیں، دونوں نے دورہ ہندوستان کے دوران انگلینڈ کی طرف سے کھیلتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھائی اور مجھے امید ہے کہ میں مزید کامیابی کی طرف ان کی رہنمائی کروں گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے صرف ایک مرتبہ گذشتہ برس ان سے کوچنگ کے سلسلے میں رابطہ کیا لیکن چند کالز اور ایس ایم ایس کے بعد مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اگر لوگ پوچھتے ہیں کہ ثقلین پی سی بی کے ساتھ کام کیوں نہیں کرتا تو یہ وہ سوال ہے، جسے پی سی بی سے پوچھا جانا چاہیے، انھوں نے صرف ایک مرتبہ مدثر نذر کے ذریعے مجھ سے رابطہ کیا اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انھیں پی ٹی وی اسپورٹس پر بحیثیت تجزیہ کار میری شرکت پر اعتراض ہے لیکن اس معاملے کو حل کیا جاسکتا تھا، مگر انھوں نے چند کالز اور میسجز کے بعد مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔سابق آف اسپنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان آنے والی سیریز دلچسپ ثابت ہوگی۔ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم زیادہ متوازن ہے، اس سلسلے میں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا اور پاکستان کے یاسر شاہ اور ویسٹ انڈیز کے بشو اہم کردار ادا کریں گے۔