اتوار‬‮ ، 26 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان سے سیریز، آسٹریلیا کومالی نقصان کی فکر لاحق ہوگئی

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میلبورن(آئی این پی) پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل ہی آسٹریلیا کومالی نقصان کی فکر لاحق ہوگئی، رواں برس کے دوران بورڈ کو68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، موجودہ صورتحال سے نئے ٹی وی معاہدوں پر بھی اثر پڑسکتا ہے، سالانہ جنرل میٹنگ میں نئے چیف فنانشل آفیسر کے اعدادوشمارنے حکام کو پریشانی سے دوچار کردیا۔تفصیلات کے مطابق 2016-17 ہوم سمر سیزن کے دوران کرکٹ آسٹریلیا کو ممکنہ طور پر کثیر نقصان کا خدشہ ہے، اس بار بورڈ کو جنوبی افریقہ اور پاکستان کی میزبانی کرنا ہے، حکام نئے براڈ کاسٹنگ معاہدوں کیلیے مذاکرات میں مصروف ہیں، جس میں ایشین مارکیٹ کیلیے حقوق خاص طور پر الگ فروخت کرنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔جمعرات کو میلبورن کرکٹ گرانڈ میں ہونے والے سالانہ اجلاس عام میں بورڈ کے نئے فنانشل آفیسر ٹوڈ شینڈ نے گرافکس کی مدد سے شرکا کو مالی حساب کتاب سمجھانا چاہا، انھوں نے کہا کہ 2014-15 میں بورڈ کے پاس 98 ملین ڈالر سرپلس تھے جبکہ 2015-16 میں کم ہوکر صرف 9 ملین آسٹریلوی ڈالر رہے، اب رواں مالی سال میں 68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ہے، جنوبی افریقہ اور پاکستان جیسی مضبوط ٹیموں کی آمد کے باوجود موجودہ مالی معاملات میں سدھار کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔اس ممکنہ خسارے کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا مالی طور پر کافی مضبوط ہے، اس کے پاس 150 ملین ڈالرکے ریزروز موجود ہیں تاہم موجودہ صورتحال نئے ٹی وی معاہدوں پر اثر انداز بھی ہوسکتی ہے۔ مجوزہ نقصان صرف مہمان ٹیموں کی میزبانی سے متعلق ہی نہیں بلکہ اس میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ، اسٹیٹس ایسوسی ایشنز کو اضافی رقم کی فراہمی، آسٹریلین کرکٹ اسٹریجک گروتھ فنڈ میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔کرکٹ آسٹریلیا 2017-18 سے چینل نائن کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کی500 ملین ڈالر ڈیل کیلیے پراعتماد ہے، چینل 10 سے بگ بیش کیلیے بھی نیا معاہدہ ہوگا،کرکٹ آسٹریلیا کو دیگر بورڈز کے ساتھ مل کر اوورسیز حقوق کی بنڈل فروخت سے بھی کافی رقم حاصل ہونے کی توقع ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…