لاہور(نیوز ڈیسک) محمد عامر کے حوالے سے سابق کرکٹرز کی رائے منقسم ہے، رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ اور اظہر علی کو پی سی بی کا فیصلہ ماننا پڑا تاہم دونوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا، راشد لطیف نے کہا کہ اسپاٹ فکسر کو وہ گرین کیپ پہننے کی اجازت نہیں ہونا چاہیئے جو ملکی قابل فخر اسٹارز اپنے سر پر سجاتے رہے۔تفصیلات کے مطابق محمد عامر کے حوالے سے کرکٹ برادری دو حصوں میں بٹی نظر آتی ہے، رمیز راجہ نے کہاکہ محمد عامر کی کیمپ میں شمولیت پر محمد حفیظ اور اظہر علی نے اپنا احتجاج ریکار ڈ کرا دیا،اسپاٹ فکسنگ میں سزایافتہ پیسر کو کھلانے کا فیصلہ پی سی بی حکام نے کیا جو دونوں کرکٹرز کو ماننا پڑا، اگر ایسا نہ کرتے تو پھر کرکٹ کو خداحافظ کہنا پڑتا، اچھی بات ہے کہ مسئلہ حل ہوگیا، دوبارہ اس معاملے سے ملک کی بدنامی ہوسکتی تھی، انھوں نے کہا کہ تمام مسائل حل ہونے میں وقت لگے گا۔کھلاڑیوں نے اپنے تحفظات سے چیئرمین پی سی بی کوآگاہ کردیااور آخری فیصلہ حکام کا ہی ہوتا ہے، بہت مشکل سے پاکستان کی کرکٹ اچھے دور میں داخل ہوئی، یہ سلسلہ رکنا نہیں چاہیے۔ سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ محمد عامر کسی انٹرنیشنل میچ میں ملک کے ساتھ دھوکا دہی کی زندہ مثال ہیں،انھیں زندگی گزارنے اور لیگ کھیلنے دی جائے لیکن وہی گرین کیپ پہننے کی اجازت نہیں ہونا چاہیے جو حنیف محمد،عمران خان، ماجد خان، وسیم باری، فضل محمود اور جاوید میانداد جیسے قابل فخر اسٹارز اپنے سر پر سجاتے رہے