دبئی(ویب ڈیسک) نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کی ’ہنڈیا‘ تیار ہونے کیلئے 10 سال کا وقت دیدیا، وہ کہتے ہیں کہ ایک سال میں تو کوئی بھی منافع حاصل نہیں کرسکتا۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے سربراہ نجم سیٹھی نے واضح کردیا کہ لیگ سے فوری منافع کی توقع رکھنا درست نہیں، اس 10 سالہ ماڈل کو ساکھ بنانے میں وقت لگے گا، میں نہیں سمجھتا کہ کوئی پہلے ہی سال منافع حاصل کرسکتا ہے۔ مجموعی طور پر ہم اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے کام کرینگے۔ انھوں نے ٹیموں میں اضافے کے حوالے سے کہا کہ ہم پر فوری طور پر ایک اور ٹیم شامل کرنے کے لیے دباو¿ ہے مگر ایسا ابھی نہیں ہو سکتا، ہمارا منصوبہ پہلے ایونٹ کو کامیابی سے ہمکنار کرا کے اس کی قدر میں اضافہ کرانا ہے، ہم چھٹی ٹیم کو ابتدائی مرحلے میں فروخت ہونے والی پانچوں ٹیموں کے مقابلے میں کہیں زیادہ قیمت پر بیچنا چاہتے ہیں، اگر ہم اگلے برس ایسا کرنا چاہیں گے تو اتنی رقم نہیں ملے گی جو 2،3 برس گزرنے کے بعد مل سکتی ہے۔نجم سیٹھی نے کہا کہ اگرچہ ہم نے ابھی تک طے نہیں کیا مگر یہ ماڈل 8 ٹیموں پر مشتمل ہے، ایک اندازہ کے مطابق تیسرے سال میں ایک اور ٹیم ایونٹ کا حصہ بن سکتی ہے۔ ایک سوال پر نجم سیٹھی نے کہاکہ پی ایس ایل ایک پرائیویٹ سیکٹر ماڈل جب کہ پی سی بی سیمی پبلک اور سیمی پرائیویٹ سیکٹر ہے، ہم پی ایس ایل کی ایک غیرملکی شناخت بنانا چاہتے ہیں، ممکنہ طور پریہ دبئی میں قائم کمپنی ہوگی، ہم پہلے ہی اسٹیٹ بینک سے رجوع کرچکے کہ وہ ہمیں یو اے ای میں ایک جوائنٹ وینچر سیٹ اپ قائم کرنے کی اجازت دے جس میں پی سی بی اور فرنچائزز پارٹنر ہونگی۔