اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سپر لیگ میں کھلاڑیوں کی بولی لگانے کے طریقہ کار پر اطمینان کا اظہار ،رمیز راجہ

datetime 22  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق کھلاڑی اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کی بولی لگانے کے طریقہ کار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طریقہ کار انڈین پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں کی بولی لگانے سے مختلف ہے ¾ پورے سلسلے کو قابو میں رکھنا آسان ہے ¾پاکستان کے کھلاڑیوں کو ایک بہتر ماحول اور صحت مند ماحول میں کرکٹ کھیلنے کو ملے گی ۔ ایک انٹرویو میں سابق کھلاڑی اور کرکٹ کے تجزیہ کار رمیز راجہ نے کھلاڑیوں کی بولی لگانے کے بجائے ’ڈرافٹنگ‘ کے طریقہ کار پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ متوازن ٹیموں کے انتخاب میں یہ طریقہ کار انتہائی مناسب تھا۔انھوں نے کہا کہ یہ طریقہ کار انڈین پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں کی بولی لگانے سے مختلف ہے اور اس سے پورے سلسلے کو قابو میں رکھنا آسان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابھی فرنچائز یا ٹیموں کے خریدار بھی ناتجریہ کار ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ تجریہ اور اعتماد حاصل ہو جائے گا جس کے بعد بولی کا طریقہ اپنایا جا سکتا ہے۔بولی کے طریقہ کار پر رائے دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں اس بات کا اندیشہ رہتا ہے کہ جس فرنچائز کے پاس زیادہ پیسہ ہے وہ تمام اچھے کھلاڑی خرید لے اور باقی ٹیمیں کمزور رہ جائیں۔اس لیگ میں شامل ایک ٹیم کی ملکیت ایک ٹی چینل کے مالک کے پاس ہونے کے حوالے سے ایک سوال پر سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ اس ادارے کے مالک نے کہا ہے کہ وہ تمام ٹیموں کو اپنی نشریات میں یکساں وقت دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ شروع ہونے کے بعد باقی ادارے بھی اپنے آپ کو کسی نہ کسی ٹیم سے وابستہ کریں گے اور یہ ٹورنامنٹ کے لیے بہت مفید ثابت ہو گا۔رمیز راجہ کا اس ٹورنامنٹ کا ملک سے باہر ہونے کے بارے میں کہنا تھا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو ایک بہتر ماحول اور صحت مند ماحول میں کرکٹ کھیلنے کو ملے گی جس سے ان کو تجربہ اور اعتماد حاصل ہو گا۔ اس ٹورنامنٹ کے انعقاد سے بین الاقوامی کھلاڑیوں اور فرنچائز کے درمیان روابط مستحکم ہوں گے اور یہ روابط ہی انھیں آگے چل کر پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کر سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان واپس لانے میں بہت مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستانی کرکٹ کےلئے وِن وِن یا جیت ہی جیت کی صورت حال ہے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…