منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانی ٹیم ہی ہمیشہ کیوں ہارتی ہے ؟معروف کرکٹرکاتہلکہ خیزانکشاف

datetime 18  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر عاقب جاوید نے انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کرکٹ میں قومی ٹیم کی سیریز میں شکست کی وجہ انتظامیہ کی حکمت عملی کو قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیم میں سوائے دو کھلاڑیوں کے کوئی میچ ونر نہیں اور سیریز میں بالنگ کا کمبی نیشن بھی ٹھیک نہیں تھا۔کرکٹ کی ویب سائٹ کو اپنے انٹرویو میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں کئی ناتجربہ کار کھلاڑی ہیں، ٹیسٹ ٹیم مصباح الحق اور یونس خان کے گرد گھومتی ہے اور مجھے ون ڈے ٹیم میں ان جیسے کھلاڑی نظر نہیں آتے جو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں بیٹنگ کی ذمہ داری لے سکیں اور ٹیم کو کامیاب کرا سکیں۔عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ مختصر طرز کی کرکٹ ٹیم کے اکثر کھلاڑی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں، بلے بازوں میں محمد حفیظ میچ ونر کی کیٹگری میں شامل ہوئے ہیں اور شعیب ملک نے کچھ کارکردگی دکھائی ہے لیکن ان دونوں کے سوا مجھے کوئی حقیقی میچ ونر نظر نہیں آرہا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں حقیقی میچ ونر کھلاڑیوں کے آنے میں کچھ وقت لگے گا۔عاقب نے ٹیم سلیکٹر اور انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس ٹیم کو موقع دیں اوران کھلاڑیوں کو مضبوط ہونے کی اجازت دیں کیونکہ جب کھلاڑیوں کو پتہ ہوگا کہ ان کو ٹیم سے باہر نہیں کیا جائے گا تو مضبوط ٹیم بنائی جا سکتی ہے اگر ایک کھلاڑی ٹیم سے باہر ہونے کے دبا ؤمیں کھیل رہا ہو تو وہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ اچھے بالرز اور بابر اعظم کی شکل میں ایک اچھا بلے باز ہے، ان سب کی صحیح سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے، انہیں اے ٹیم کے دوروں میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی حالیہ سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم انتظامیہ کو حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ پاکستانی تھنک ٹینک انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کی کرکٹ میں غلط تھا، حریف کی خامیوں کے مطابق حکمت عملی ترتیب دی جاتی ہے، اگر بالنگ کا کمبی نیشن صحیح بنایا جاتا تو انگلینڈ کسی صورت پاکستان کو سیریز میں نہیں ہرا سکتا تھا۔عاقب جاوید ان دنوں متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔عاقب جاوید کا عمرگل اور جنید خان کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمر گل نے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے دو مواقع ضائع کئے ہیں اور یہی کچھ جنید خان کے حوالے سے بھی کہا جا سکتا ہے۔پاکستان سپر لیگ میں کوچنگ کے حوالے انہوں نے کہا کہ دو ٹیموں کی جانب سے پیشکش ہوئی لیکن متحدہ عرب امارات کی ٹیم اسی دوران نیدرلینڈ کے خلاف سیریز کھیلے گی اس لیے دستیاب نہیں تاہم انہوں نے پی ایس ایل کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ٹیموں اور انتظامیہ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
*****



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…