ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

پاکستانی ٹیم ہی ہمیشہ کیوں ہارتی ہے ؟معروف کرکٹرکاتہلکہ خیزانکشاف

datetime 18  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر عاقب جاوید نے انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کرکٹ میں قومی ٹیم کی سیریز میں شکست کی وجہ انتظامیہ کی حکمت عملی کو قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیم میں سوائے دو کھلاڑیوں کے کوئی میچ ونر نہیں اور سیریز میں بالنگ کا کمبی نیشن بھی ٹھیک نہیں تھا۔کرکٹ کی ویب سائٹ کو اپنے انٹرویو میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں کئی ناتجربہ کار کھلاڑی ہیں، ٹیسٹ ٹیم مصباح الحق اور یونس خان کے گرد گھومتی ہے اور مجھے ون ڈے ٹیم میں ان جیسے کھلاڑی نظر نہیں آتے جو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں بیٹنگ کی ذمہ داری لے سکیں اور ٹیم کو کامیاب کرا سکیں۔عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ مختصر طرز کی کرکٹ ٹیم کے اکثر کھلاڑی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں، بلے بازوں میں محمد حفیظ میچ ونر کی کیٹگری میں شامل ہوئے ہیں اور شعیب ملک نے کچھ کارکردگی دکھائی ہے لیکن ان دونوں کے سوا مجھے کوئی حقیقی میچ ونر نظر نہیں آرہا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں حقیقی میچ ونر کھلاڑیوں کے آنے میں کچھ وقت لگے گا۔عاقب نے ٹیم سلیکٹر اور انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس ٹیم کو موقع دیں اوران کھلاڑیوں کو مضبوط ہونے کی اجازت دیں کیونکہ جب کھلاڑیوں کو پتہ ہوگا کہ ان کو ٹیم سے باہر نہیں کیا جائے گا تو مضبوط ٹیم بنائی جا سکتی ہے اگر ایک کھلاڑی ٹیم سے باہر ہونے کے دبا ؤمیں کھیل رہا ہو تو وہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ اچھے بالرز اور بابر اعظم کی شکل میں ایک اچھا بلے باز ہے، ان سب کی صحیح سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے، انہیں اے ٹیم کے دوروں میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی حالیہ سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم انتظامیہ کو حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ پاکستانی تھنک ٹینک انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کی کرکٹ میں غلط تھا، حریف کی خامیوں کے مطابق حکمت عملی ترتیب دی جاتی ہے، اگر بالنگ کا کمبی نیشن صحیح بنایا جاتا تو انگلینڈ کسی صورت پاکستان کو سیریز میں نہیں ہرا سکتا تھا۔عاقب جاوید ان دنوں متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔عاقب جاوید کا عمرگل اور جنید خان کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمر گل نے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے دو مواقع ضائع کئے ہیں اور یہی کچھ جنید خان کے حوالے سے بھی کہا جا سکتا ہے۔پاکستان سپر لیگ میں کوچنگ کے حوالے انہوں نے کہا کہ دو ٹیموں کی جانب سے پیشکش ہوئی لیکن متحدہ عرب امارات کی ٹیم اسی دوران نیدرلینڈ کے خلاف سیریز کھیلے گی اس لیے دستیاب نہیں تاہم انہوں نے پی ایس ایل کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ٹیموں اور انتظامیہ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
*****

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…