ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

پاکستان بنتے ٹوٹنے کی یادیں جانئے انتخاب عالم کی زبانی

datetime 16  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) پاکستان بننے او رٹوٹنے کی یادیں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ مینیجر انتخاب عالم کے ذہن میں آج بھی تازہ ہیں۔انتخاب عالم اس پاکستانی الیون کے کپتان تھے جو ڈھاکہ کی بد سے بدتر ہوتی صورت حال میں انٹرنیشنل الیون کے خلاف غیرسرکاری ٹیسٹ میچ کھیل رہی تھی۔اس انٹرنیشنل الیون کے کپتان مکی سٹیورٹ تھے جو انگلش کاو¿نٹی سرے کے کپتان تھے جس سے انتخاب عالم بھی کھیلتے تھے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انتخاب عالم نے کہا کہ پاکستان بنتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور ٹوٹتے ہوئے بھی۔’میں 1947 میں اپنے والدین کے ساتھ جلی کٹی اور خون میں ڈوبی ہوئی لاشیں دیکھتا ہوا پاکستان پہنچا تھا۔ وہ پاکستان پہنچنے والی آخری ٹرین تھی جس میں ہم سوار تھے۔ میں بیان نہیں کر سکتا کہ اس وقت میری کیا حالت تھی۔ مجھے کیا پتہ تھا کہ میں اسی طرح کی ایک اور صورت حال سے گزروں گا۔‘انتخاب عالم پاکستان بنتے وقت کی صورت حال کو سقوط مشرقی پاکستان سے زیادہ قیامت خیز قرار دیتے ہیں لیکن ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ 1971 میں بھی جو کچھ ہوا وہ کم نہ تھا۔’غیر سرکاری ٹیسٹ میچ کے آخری دن پہلے مجھے فائرنگ کی آوازیں آئیں اور پھر لوگوں نے سٹیڈیم میں دھاوا بول دیا اور ہم تمام کھلاڑی ڈریسنگ روم میں دو ڈھائی گھنٹے تک بند رہنے کے بعد بڑی مشکل سے ایم این اے گیسٹ پہنچے جہاں سے انٹرنیشنل الیون کے کھلاڑیوں کو ان کے ہوٹل روانہ کیا گیا لیکن ہماری ٹیم اپنے ہوٹل اس لیے نہ جا سکی کیونکہ وہاں شیخ مجیب الرحمٰن پریس کانفرنس کر رہے تھے اور ہمیں وہاں آنے سے منع کر دیا گیا۔‘انتخاب عالم کہتے ہیں کہ انٹرنیشنل الیون کے کھلاڑیوں کی خوش قسمتی تھی کہ پی آئی اے کی ایک پرواز ڈھاکہ سے جا رہی تھی جس سے انھیں روانہ کر دیا گیا۔ 1971 کی جنگ کے وقت بنگلہ دیش پاکستان کا ایک حصہ تھا جسے مشرقی پاکستان کہا جاتا تھا’مہمان کرکٹر تو ڈھاکہ سے فوری طور پر نکلنے میں کامیاب ہوگئے لیکن ہمیں وہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ مجھے پتہ چلا کہ ایک فلائٹ جانے والی ہے جسے ایک بریگیڈیئر حیدر صاحب کنٹرول کر رہے تھے جن سے میں نے درخواست کی کہ ہماری ٹیم اور امپائروں کو روانہ کرنے میں مدد کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…