نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بگ تھری کے چنگل سے آئی سی سی کی نجات کا امکان روشن ہوگیا ، نئے چیئرمین ششانک منوہر نے بڑے بورڈز کی اجاری داری کی مخالفت سے چھوٹے ممبران کے دل جیت لیے۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے برطرف چیئرمین این سری نواسن نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر بگ تھری کا تصور پیش کیا اور تینوں مل کر ا?ئی سی سی کے ریوینیو کا بڑا حصہ ہڑپ کرنے لگے تاہم نئے چیئرمین ششانک منوہر نے بڑے بورڈز کی اجاری داری کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاور فل بورڈز کو ا?ئی سی سی پر دھونس جمانے کا کوئی حق نہیں، انھوں نے کسی ممبر بورڈکے نمائندے کے بطور چیئرمین ا?ئی سی سی انتخاب کو بھی مفادات کے ٹکراو¿ سے تشبیہ دی، وہ خود بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر بھی ہیں۔
تاہم ان کے ارادوں سے امید پیدا ہوئی کہ وہ اپنے ملک کے مفادات پر ضرب پڑنے کے باوجود آئی سی سی کو بگ تھری کے تسلط سے چھٹکارہ دلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کے اس عزم کا جنوبی افریقہ، سری لنکا اور زمبابوے نے فوری طور پر خیرمقدم بھی کیا ہے۔
کرکٹ جنوبی افریقہ کے چیف ایگزیکٹیو ہارون لورگاٹ کہتے ہیں کہ ششانک کے بیان پر میں انتہائی خوش ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ بگ تھری سے مایوسی کا شکار ہونے والے ساتوں ممبر بورڈز کو نئی زندگی ملی ہوگی، منوہر کو اب ایک بار پھرآئی سی سی کے آئین میں ترمیم کرکے اس میں سے متنازع اور غیرمنصفانہ شقیں دور کرنے کیلیے کام کرنا ہوگا۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سدھات ویٹمنی کا کہنا ہے کہ ششانک کی باتیں سننے میں اچھی لگیں، میں سمجھتا ہوں کہ انھیں بگ تھری کا ایک ممبر ہونے کے بجائے آئی سی سی کے سربراہ کے طور پر سب کے مفادات کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ زمبابوے بورڈ کی جانب سے بھی منوہر کی حمایت اور ایک بار پھر ریوینیو کی منصفانہ تجویز کی امید ظاہر کی ہے۔
بگ تھری کے چنگل سے آئی سی سی کی نجات کا امکان
29
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں