ایڈیلیڈ/آسٹریلیا(آن لائن)ٹیسٹ کرکٹ کی 138 سالہ تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے . آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا اور نیوزیلینڈ کے درمیان تیسرا اور آخری ٹیسٹ ہر اعتبار سے یادگار اور تاریخ کے اوراق میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا کہ پہلی بار کوئی ٹیسٹ دن اور رات کی روشنی میں کھیلا جائے گا.اب تک ونڈے اور ٹی ٹوئینٹی میچز مصنوعی روشنی میں کھیلے جاتے تھے مگر اب ڈے اینڈ نائیٹ ٹیسٹ بھی حقیقت کا روپ دھار چکے ہیں نیوزیلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین ٹاس کے ساتھ ہی ٹیسٹ کرکٹ کا نیا سفر شروع ھوگیا ہے.ڈے اینڈ نائیٹ ٹیسٹ کی تجویز 2009 میں اس وقت ٹی ٹوئنٹی کو حاصل ھونے والی غیر معمولی کامیابی کے پیش نظر دی گئی تھی کہ مختصر فارمیٹ کے ارتقائ نے کرکٹ کے اصل فارمیٹ کے وجود کوھلاکر رکھ دیا تھا.آج یہ تجویز عملآ دنیا کے سامنے ہے. آسٹریلیا اور نیوزیلنڈ کے درمیان تاریخ کا پہلے ڈے اینڈ ٹیسٹ نہ صرف دونوں ممالک کے کھیلاڑیوں بلکہ تماشائیوں کے لئے بھی سنگ میل کی حیثیت کا حامل ھوگا کیونکہ وہ بھی تاریخ کا حصہ بننے جارہے ہیں. ڈے اینڈ نائیٹ ٹیسٹ کی کامیابی دیگر ممالک کے لئے بھی مثال بنے گی. آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو 2016 میں ہوم گراو¿نڈ پر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوران ایک ٹیسٹ فلڈ لائیٹ کھیلنے کی پیشکش کی ہے. جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مثبت جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔اسی طرح نیوزیلینڈ نے جنوری میں بنگلہ دیش کو بھی اپنے ہاں دن رات کی روشنی میں ٹیسٹ کھیلنے کی پیشکش کی ہے۔