کراچی(نیوز ڈیسک ) پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی آئی سی سی کا اینٹی کرپشن کوڈ نافذ کر دیا، گذشتہ دنوں گورننگ بورڈ نے بھی اس کی منظوری دے دی، البتہ اپیل کیلیے عالمی ثالثی عدالت کے بجائے اپنے ٹریبونل سے رابطے کی تبدیلی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بورڈ نے کچھ عرصے قبل تمام ارکان سے کہا تھا کہ وہ یکساں اینٹی کرپشن کوڈ اپنائیں تاکہ مسائل سے نمٹنے میں آسانی ہو، پاکستان نے بھی اس پر عمل کرتے ہوئے مکمل طور پرآئی سی سی کے ہی اینٹی کرپشن کوڈ کو اپنا لیا، اس کا اطلاق تمام ڈومیسٹک مقابلوں پر ہوگا۔
گذشتہ دنوں لاہور میں منعقدہ گورننگ بورڈ اجلاس میں اس کی تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظوری بھی دے دی، انھیں مطالعے کیلیے اس کوڈ کی کاپی بھی فراہم کر دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے اس میں صرف ایک تبدیلی کی ہے، آئی سی سی کوڈ میں درج ہے کہ سزا کیخلاف اپیل عالمی ثالثی عدالت میں کی جا سکے گی، پاکستان نے اس کا اختیار اپنے ٹریبونل کو دیا ہے۔ نئے کوڈ کے تحت کسی ڈومیسٹک کھلاڑی نے مشکوک معاملے کی رپورٹ نہ کی تو اسے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، پی سی بی کو بھی ایجوکیشن کورسز کا متواتر اہتمام کرنا ہو گا۔ کرپشن کا الزام ثابت ہونے پرکم ازکم 5 سال اور زیادہ سے زیادہ تاحیات کرکٹ سرگرمیوں سے دور کیا جا سکے گا، جوئے پر ایک سے 5 سال تک پابندی عائد ہو گی۔
ٹیم کی اندرونی معلومات کے غلط استعمال کا جرم ثابت ہونے پر بھی ایک سے پانچ سال کھیل سے دور رہنا پڑے گا، اسی جرم میں اگر دوسری شق کا استعمال ہوا تو سزا6ماہ سے 5سال کے دوران ہوگی، عمومی نوعیت کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر 6ماہ سے5 سال جبکہ دوسری شق کے اطلاق پر صفر سے 5 سالہ سزا دی جا سکے گی، اسی کے ساتھ ملوث کھلاڑیوں پر جرمانے بھی عائد ہوں گے۔
پی سی بی نے آئی سی سی اینٹی کرپشن کوڈ نافذ کر دیا
20
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں