ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

اظہر علی نے ”ڈمی کپتان“ کا تاثر مسترد کر دیا

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) : اظہر علی نے ”ڈمی کپتان“ کا تاثر مسترد کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ مینجمنٹ مل کر ٹیم منتخب کرتی اور میری رائے بھی شامل ہوتی ہے، کسی کو اس حوالے سے شک نہیں ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم میں اسٹارز کی عدم موجودگی کے سبب کوچ وقار یونس کا مکمل کنٹرول ہے، ناقدین کے مطابق اظہر علی کی حیثیت محض ”ڈمی کپتان“ کی ہے تاہم وہ اپنے بے اختیار ہونے کے تاثر سے متفق نہیں، انھوں نے کہا کہ پلیئنگ الیون کا انتخاب مینجمنٹ مشاورت سے کرتی ہے، میں بھی اس عمل میں مکمل شریک ہوتا ہوں کسی کو شک کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ باہر بیٹھ کر کافی چیزیں ا?سان لگتی ہیں مگر ٹیم کمبی نیشن بنانا مشکل کام ہوتا ہے، ہمیں انجریز وغیرہ کے سبب کافی مشکلات ہوئیں،اب ا?گے دیکھنا ہے، ا?خری میچ جیت کرسیریز برابر کرنے کا اچھا موقع ہوگا، ہم اچھا کمبی نیشن بنا کر فتح کی پوری کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ تیسرے ون ڈے میں ٹیم کا ا?غاز بہت اچھا تھا مگر چند پلیئرز کے رن ا?و¿ٹ ہونے سے معاملہ خراب ہوگیا،رننگ کے حوالے سے یہ دن ہمارے لیے بدترین تھا اسی لیے 3 پلیئرز نے ایسے وکٹیں گنوا دیں، مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم رننگ بھول گئے جیسے کمنٹس دیے جائیں، ہم اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایک سوال پر اظہر علی نے کہا کہ جدید ون ڈے کرکٹ میں سب ٹیمیں 300 کے قریب رنز بنانے کی کوشش کرتی ہیں، مگر یقیناً جو پلیئرز پچ پر کھیل رہے ہوں انھیں درست اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں کتنا اسکور اچھا رہے گا، میں نہیں سمجھتا کہ گذشتہ میچ میں ہم بہت زیادہ رنز بنانے کی کوشش میں گھبراہٹ کا شکار ہوئے، پلیئرز مثبت کرکٹ کھیل رہے تھے مگر ایک سیٹ بیٹسمین سمیت 3 کھلاڑی رن ا?و¿ٹ ہو جائیں تو ٹیم کا پلان تو بگڑ ہی جاتا ہے،پچ بہت اچھی اور اس پر270،280 رنز آرام سے بن سکتے تھے، مگر10 اوورز میں 30،35 رنز کے دوران 6 وکٹیں گرنا ہمیں بھاری پڑ گیا،پلیئرز نے بعض خراب شاٹس بھی کھیلے، البتہ وہاب نے اچھے انداز سے اختتام کر کے اسکور نسبتاً بہتر مقام تک پہنچایا۔
ایک سوال پر کپتان نے کہا کہ ظفر گوہر کا پہلا میچ تھا اور انھوں نے اچھاا?غاز کیا،15رنز بنائے جبکہ درست ایریا میں بولنگ سے وکٹیں بھی لیں، میں ان کی پرفارمنس سے بہت خوش ہوں، میچ میں اگر انگلینڈ کی2،4 وکٹیں مزید گر جاتیں تو ہمارے جیتنے کا امکان روشن ہوجاتا۔ کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ کے بعد ٹیم میں تجربہ کار پلیئرز کی کمی ہے لیکن انہی باصلاحیت کھلاڑیوں نے پہلے بھی پرفارم کیا ہے،سری لنکا، زمبابوے اور ہوم سیریز یہی اچھا کھیل پیش کر رہے تھے، کھیلتے جائیں گے تو تجربہ بھی ا?ئے گا، یقیناً مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد مڈل ا?رڈر میں تجربے کی کمی تو ہوئی مگر انہی پلیئرز کی اگر حوصلہ افزائی ہوئی تو سال ڈیڑھ سال میں تجربہ کار ہو جائیں گے، ان کی صلاحیت پر کوئی شک نہیں ہے۔
انھوں نے تیسرے ون ڈے میں اہم وقت پر خود بولنگ کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس پچ پرگیند ٹرن ہو رہی تھی ، عرفان کو لانا تھا مگر چانس لینے کیلیے خود ا?یا کہ شاید ایک،دو وکٹیں مل جائیں مگر بدقسمتی سے یہ حربہ کام نہ ا?یا،پھر عرفان کو بھی پرانی بال سے نئی جیسی مدد نہ مل سکی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…