جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

سلمان بٹ دوبارہ پاکستان کی نمائندگی کے خواہش مند

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان کے سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ کے باعث پابندی کے شکار سلمان بٹ نے ایک بار پھر گرین شرٹس کی نمائندگی کی خواہش ظاہر کی ہے۔2010ءمیں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں رقم کے عوض جان بوجھ کر نو بال کروانے پر اس وقت کے قومی ٹیم کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد ا?صف پر پابندی عائد کی گئی تھی۔سلمان بٹ کو دس، آصف کو سات جبکہ عامر کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی، تینوں کھلاڑیوں نے برطانیہ میں جیل میں بھی وقت گزارا۔تاہم سلمان بٹ اپنے اس کیے پر شرمندہ ہیں اور وہ کرکٹ میں ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کرنے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جو کچھ ہوا وہ نئی نسل میں منتقل نہیں ہونا چاہیے اور ‘ہمیں انہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ زندگی میں شارٹ کٹ اور ایسے لوگوں سے بچیں جو آپ کو غلط کام کے لیے اکسانے کی کوشش کریں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم کسی ایک شخص کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ سب کچھ ایک ہی شخص نے کیا، جو کوئی بھی اس میں ملوث تھا وہ غلط تھا، ہم سب انسان ہیں اور ہم سب غلطی کرتے ہیں’۔یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں سب سے پہلے محمد عامر نے جرم کا اعتراف کیا جبکہ آصف اور سلمان بٹ ایک عرصے تک خود کو بے قصور ثابت کرنے پر مصر تھے۔تاہم آئی سی سی تحقیقات کے بعد آصف اور پھر سلمان بٹ نے بھی جرم کا اعتراف کر لیا۔سلمان بٹ نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ کو اپنے کیے پر شرمندگی ہو، آپ واپس آئیں، اپنی غلطی تسلیم کریں اور آگے بڑھتے ہوئے اس بات کا ادراک کریں کہ آپ دوسروں کو اس تکلیف سے گزرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیں گے جس سے آپ گزر چکے ہیں۔جرم کے اعتراف کے بعد سے عامر ایک عرصے تک آئی سی سی کے انٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ کام کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی لیتے رہے لیکن آصف اور سلمان بٹ ایسے کسی بھی عمل کا حصہ نہیں رہے۔

یہی وجہ ہے ائی سی سی نے پانچ سالہ پابندی ختم نہ ہونے کے باوجود عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی اجازت دے دی تھی جہاں وہ گریڈ ٹو کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن ائی سی سی سے عدم تعاون کی وجہ سے انہیں کرکٹ کھیلنے کی پابندی ملنے کا امکان انتہائی معدوم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…