اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

سلمان بٹ دوبارہ پاکستان کی نمائندگی کے خواہش مند

datetime 14  اپریل‬‮  2015 |

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان کے سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ کے باعث پابندی کے شکار سلمان بٹ نے ایک بار پھر گرین شرٹس کی نمائندگی کی خواہش ظاہر کی ہے۔2010ءمیں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں رقم کے عوض جان بوجھ کر نو بال کروانے پر اس وقت کے قومی ٹیم کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد ا?صف پر پابندی عائد کی گئی تھی۔سلمان بٹ کو دس، آصف کو سات جبکہ عامر کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی، تینوں کھلاڑیوں نے برطانیہ میں جیل میں بھی وقت گزارا۔تاہم سلمان بٹ اپنے اس کیے پر شرمندہ ہیں اور وہ کرکٹ میں ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کرنے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جو کچھ ہوا وہ نئی نسل میں منتقل نہیں ہونا چاہیے اور ‘ہمیں انہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ زندگی میں شارٹ کٹ اور ایسے لوگوں سے بچیں جو آپ کو غلط کام کے لیے اکسانے کی کوشش کریں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم کسی ایک شخص کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ سب کچھ ایک ہی شخص نے کیا، جو کوئی بھی اس میں ملوث تھا وہ غلط تھا، ہم سب انسان ہیں اور ہم سب غلطی کرتے ہیں’۔یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں سب سے پہلے محمد عامر نے جرم کا اعتراف کیا جبکہ آصف اور سلمان بٹ ایک عرصے تک خود کو بے قصور ثابت کرنے پر مصر تھے۔تاہم آئی سی سی تحقیقات کے بعد آصف اور پھر سلمان بٹ نے بھی جرم کا اعتراف کر لیا۔سلمان بٹ نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ کو اپنے کیے پر شرمندگی ہو، آپ واپس آئیں، اپنی غلطی تسلیم کریں اور آگے بڑھتے ہوئے اس بات کا ادراک کریں کہ آپ دوسروں کو اس تکلیف سے گزرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیں گے جس سے آپ گزر چکے ہیں۔جرم کے اعتراف کے بعد سے عامر ایک عرصے تک آئی سی سی کے انٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ کام کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی لیتے رہے لیکن آصف اور سلمان بٹ ایسے کسی بھی عمل کا حصہ نہیں رہے۔

یہی وجہ ہے ائی سی سی نے پانچ سالہ پابندی ختم نہ ہونے کے باوجود عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی اجازت دے دی تھی جہاں وہ گریڈ ٹو کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن ائی سی سی سے عدم تعاون کی وجہ سے انہیں کرکٹ کھیلنے کی پابندی ملنے کا امکان انتہائی معدوم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…