جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

زہریلا پھوڑا

datetime 8  اپریل‬‮  2019 |

حضرت عروہ بن زبیر، عبدالملک کے پاس گئے ہوئے تھے۔ ایک روز وہ اپنے لڑکے کو ہمراہ لے کر شاہی اصطبل دیکھنے گئے۔ یہ لڑکا ایک گھوڑے پر سوار ہوا جس نے اسے پٹخ دیا اور اس کے صدمے سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ اس کے بعد ہی عروہ کے پاؤں میں ایک نہایت زہریلا پھوڑا ہوگیا۔

اطباء نے کہا۔ ’’پاؤں کاٹ دینا چاہیے ورنہ زہر سارے جسم میں پھیل کر ہلاکت کا باعث ہو گا۔‘‘ حضرت عروہؓ نے اپنا پاؤں کٹوانے کے لیے بڑھا دیا۔ طبیب نے کہا ’’تھوڑی سی شراب پی لیجئے تاکہ تکلیف کا احساس کم ہو۔‘‘ ’’جس مرض میں مجھ کو صحت کی امید بھی ہو، میں اس میں بھی حرام شے سے مدد نہیں لوں گا۔‘‘ حضرت عروہؓ نے جواب دیا۔ طبیب نے اوزاروں سے پاؤں کاٹ دیا۔ حضرت عروہؓ نہایت استقلال سے بیٹھے رہے اور زبان تسبیح و تہلیل میں مشغول رہی۔ جب خون بند کرنے کے لیے زخم کو داغا گیا تو درد کی شدت سے بے ہوش ہو گئے۔ جب ہوش میں آئے تو کٹا ہوا پاؤں منگا کر دیکھا اور الٹ پلٹ کر اس سے فرمایا۔ ’’اس ذات کی قسم جس نے تجھ سے میرا بوجھ اٹھوایا۔ اس کو خوب معلوم ہے کہ میں تیرے ساتھ کسی حرام راستے پر گامزن نہیں ہوا۔‘‘ بیٹے کے انتقال اور پاؤں کٹنے کی مصیبت پر بھی اللہ کا شکر کرتے اور کہتے۔ ’’اللہ تیرا شکر ہے کہ میرے چار ہاتھ پاؤں میں سے تو نے ایک ہی لیا اور تین باقی رکھے اگر تو نے کچھ لیا ہے تو بہت کچھ باقی رکھا ہے، اگر کچھ مصیبت میں مبتلا کیا ہے تو بہت دنوں عافیت میں بھی رکھ چکا ہے۔ (یاد ماضی صفحہ 27) اس سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ اللہ والے ہر حال میں خوش اور راضی برضائے حق رہتے ہیں اور حرام چیز سے ہر حال میں بچتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…