منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

یہ عجیب بات ہے

datetime 21  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قرآن کریم میں صریح حکم ہے کہ بغیر اجازت کسی کے گھر میں داخل نہ ہونا۔ اگر کسی کے گھر میں داخل ہونا ہو تو پہلے اجازت طلب کرو اور اجازت مل جائے تب داخل ہو اور اہل خانہ کو سلام کرو۔ اس معاملے میں اتنی احتیاط کا حکم دیا گیا ہے کہ اپنے گھر میں بھی داخل ہوتے وقت دروازہ پر تھوڑی دیر کے لئے ٹھہر جایا کرواور کسی نہ کسی ذریعہ سے مستورات کو اندازہ ہو جانے دو کہ تم گھر میں آ رہے ہو تاکہ مستورات اپنے کپڑے برابر کر لیں۔

اس کے بعد حکم دیا گیا کہ اپنے گھر میں داخل ہو کر سلام کیا کرو اگر ایسا کرو گے تو مکان میں افلاس نہیں آئے گا۔ عہد نبوی ﷺ میں اجازت لینے کا نہایت خوب صورت طریقہ رائج تھا۔ جب کوئی آدمی کسی کے گھر جاتا تو دروازے کے دائیں یا بائیں جانب کھڑا ہو کر سلام کرتا۔ صاحب خانہ اگر گھر میں موجود ہوتا تو جواب دیتا ہوا اپنے مکان سے باہر نکلتا اور مہمان کو اندر لے جاتا۔ اگر تین مرتبہ سلام کرنے کے بعد مہمان جواب نہ سنتا تو یہ سمجھ کر کہ صاحب خانہ گھر میں موجود نہیں ہے اور شاید صرف مستورات ہیں واپس ہوجاتا۔ ایک مرتبہ آقائے نامدار ﷺ حضرت سعد ؓ سے ملاقات کرنے کی غرض سے ان کے مکان پر تشریف لے گئے اور اسلامی آداب کے تحت آپ ﷺ نے دروازے کے قریب کھڑے ہو کر السلام علیکم یا اہل البیت فرمایا۔ مکان میں حضرت سعدؓ سے ملاقات کرنے کی غرض سے ان کے مکان پر تشریف لے گئے اور اسلامی آداب کے تحت آپ ﷺ نے دروازے کے قریب کھڑے ہو کر السلام علیکم یا اہل البیت فرمایا۔مکان میں حضرت سعد ؓ اور ان کے صاحبزادے موجود تھے۔ لیکن جب حضور ﷺ نے ان کا جواب نہیں سنا تو آپﷺ نے دوبارہ سلام کیا۔ اب حضرت سعد ؓ کے صاحبزادے سے برداشت نہ ہو سکا۔ انہوں نے اپنے والد سے کہا۔ جناب آپ حضور ﷺ کا سلام سن رہے ہیں اور باہر نکل کر آپ ﷺ کا استقبال کرتے ہیں نہ باآواز بلند جواب ہی دے رہے ہیں ، یہ عجیب بات ہے۔

سعد ؓ نے بیٹے سے کہا تم خاموش رہو۔ تیسری مرتبہ سلام کا جواب نہ پا کر حضور ﷺ اصول و آداب کے تحت واپس لوٹنے لگے تو حضرت سعد ؓ دوڑتے ہوئے باہر آئے اور آپ ﷺ سے گھر میں تشریف لے جانے کے لئے درخواست کی۔ آپﷺ نے دریافت فرمایا کہ ” کیا تم نے میرے سلام کی آواز نہیں سنی تھی؟” سعد ؓ نے کہا “آقا! میں تینوں مرتبہ آپ ﷺ کے سلام کی آواز سنی اور تینوں مرتبہ پست آواز سے جواب بھی دیا تھا۔ باآواز بلند نہ جواب دیا نہ باہر آیا تاکہ آپ ﷺ بار بار میرے اور میرے گھر والوں پر سلامتی کی دعائیں اور یہ سعادت تین مرتبہ مجھے نصیب ہو جائے۔ آقا ﷺ نے اپنے غلام کا یہ پاک اور مخلصانہ جذبہ دیکھا تو اس کی قدر فرمائی اور اپنے مبارک قدموں سے سعد ؓ کے غربت کدے کو اوج ثریا بخش دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…