اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا کی سرد ترین بستیاں

datetime 15  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کہتے ہیں کہ انسان نے دنیا میں ان مقامات پر رہائش اختیار کی جہاں اسے کوئی نہ کوئی سہولت نظر آئی۔ اس نے جنگلوں میں‘ پہاڑوں میں اور دریاؤں کے کنارے رہنا پسند کیا جہاں سے اسے خوراک بھی ملتی تھی اور پانی بھی۔ اس کے لیے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانا بھی آسان تھا۔ اس نے موسم کے حوالے سے بھی اپنے لیے ایسے علاقے پسند کیے جہاں کی آب و ہوا معتدل تھی۔ اس کے باوجود بعض لوگوں کے حصے میں سرد علاقے آئے اور بعض کے حصے میں گرم ۔ دنیا کے بعض خطے ایسے ہیں جو یا تو بے حد گرم ہیں یا بے حد سرد۔ ان مقامات کے شدید موسم یہاں انسانی آبادیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان خوف ناک موسموں کی وجہ سے یہاں کوئی بھی رہنا پسند نہیں کرتا مگر اب بھی دنیا کے ایسے مقامات موجود ہیں جنہوں نے سرد ترین کو ایک نئے معنی دئیے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انسان چاہے کتنے ہی سرد یا گرم موسم میں رہتا ہو‘ وہ زندگی گزارنے اور ان موسموں سے اپنے تحفظ کے طریقے نکال ہی لیتا ہے۔ وہ شدید موسم میں کھاتا پیتا بھی ہے‘ جد و جہد بھی کرتا ہے اور بال بچے بھی پالتا ہے۔ یہاں ہم دنیا کے جن سرد ترین پانچ شہروں کا ذکر کر رہے ہیں عام آدمی وہاں رہنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ نہ جانے یہ لوگ وہاں کیسے رہتے ہیں‘ نہ صرف رہتے ہیں بلکہ خوش رہتے ہیں اور ان مقامات کو چھوڑ کر کسی نسبتاً گرم مقام کی طرف نقل مکانی کرنے کو تیار بھی نہیں ہیں حالانکہ ان مقامات کی بے انتہا سردی نے ان کے لیے زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔ آئیے ان مقامات کے بارے میں کچھ جانتے ہیں۔

مگریہ یاد رہے کہ یہ دنیا کے پانچ سرد ترین مقامات آبادہیںیعنی یہاں بستیاں آباد ہیں‘ گھرہیں اور لوگ ہنسی خوشی رہ رہے ہیں۔
ویمیاکوں روس 
روس میں واقع یہ چھوٹا سا گاؤںویمیاکوںدنیا کا انتہائی سرد ترین مقام ہے۔ یہاں سردی اور گرمی کے درجہ حرارت میں نہایت حیرت انگیز اور نمایاں فرق ہے یعنی سردی میں اس کا درجہ حرارت بہت کم ہو جاتا ہے اور گرمی میں کافی بڑ ھ جاتا ہے۔ اس کے باوجود اس کی سردی ناقابل برداشت ہے۔ویمیاکوں کا مقام دریائے انڈیگر کا کے ساتھ ساتھ ہائی وے کولیما پر واقع ہے۔ دسمبر یعنی سردی میں اس خطے میں بلند مقامات پر یہاں کا دن تین گھنٹے کا ہوتا ہے اور گرمی میں 21گھنٹے کا ۔ یہاں کی زمین مستقل طور پر منجمد اور سرد رہتی ہے۔ 1924ء میں روسی سائنس داں وبرےچیو سرجے نے یہاں کے محکمہ موسمیات میں کم ترین درجہ حرارت بھی ہے۔ویمیاکوں میں موسم سرما طویل اور بے حد سرد ہوتا ہے جبکہ موسم گرمابہت گرم ہوتا ہے مگر یہاں کی آب و ہوا بالکل خشک ہے البتہ یہاں کا اوسط درجہ حرارت سال کے سات ماہ تک نقطہ انجماد سے کم ہوتا ہے۔ یہاں کے لوگ اسے شہر کہتے ہیں لیکن اسے شہر کے بجائے ایک چھوٹا سا گاؤں کہا جاسکتا ہے کیونکہ اس کی مجموعی آبادی 800افراد پر مشتمل ہے۔ اس مقام کو شمالی نصف کرے میں دنیا کا سب سے سرد مقام کہا جاتا ہے۔ یہاں کی خوف ناک سردی کی وجہ سے پرندے دوران پرواز فضا ہی میں ٹھٹھر کر مر جاتے ہیں۔ آپ کو شاید اس بات پر یقین نہ آئے مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ اس گاؤں کا سکول صرف اس وقت بند ہوتا ہے جب یہاں کا درجہ حرارت 52سینٹی گریڈ سے بھی نیچے چلا جاتا ہے۔
ورخوینسک 
یہ مقام بھی روس ہی میں واقع ہے۔ ورخوینسک جغرافیائی طور پر ویمےاکوں جیسا ہی ہے۔ دونوں گاؤں ایک ایسی جگہ پر واقع ہیں جسےرنگ ڈیتھ سٹالن کہا جاتاہے۔ واقعی یہ جگہ نہ تو نام کے اعتبار سے خوش گوار ہے اور نہ ہی آب و ہوا کے لحاظ سے۔ اسٹالن کے دور حکومت میں قیدیوں کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ یہاں 2000کلومیٹر طویل ہائی وے کولیما تعمیر کریں۔ یہ کوئی آسان کام نہ تھا۔ سرد ترین موسم میں جبکہ ان بے چارے قیدیوں کے جسموں پر لباس بھی ناکافی اور برائے نام ہوتا تھا‘ ان سے یہ سخت کام کرایا گیا اور اس کے ساتھ ظلم و زیادتی کا یہ مظاہرہ بھی کیا گیا انہیں کھانے کو بہت کم خوراک ملتی تھی۔ یہ کام کتنا مشکل اورکٹھن تھا اس کا اندازہ اس تکلیف دہ حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس شاہراہ کی تعمیر کے دوران ہر میٹر کے بعد ایک قیدی دم توڑ دیتا تھا۔ گویا اس کی تعمیر نے متعدد بے گناہ اور معصوم انسانوں کی جانیں لے لی تھیں۔ ورھوینکس کے شمالی کرے میں سرد ترین اور متنوع درجہ حرارت کا ریکارڈ ہے۔ 1892ء میں موسم سرما کے ایک اور خوش گوار دن یہاں کا درجہ حرارت93.6تک کر گیا تھا۔ یہ دریائے یانا پر آرکٹک سرکل کے قریب یاکتسک سے675کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ورخوینسک کی آبادی 2010ء کی مردم شماری کے مطابق 1311نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں ایک ریوررپورٹ یعنی دریائی بندرگاہ اور ایک ایسا مرکز بھی واقع ہے جہاں رینڈئیر پروری کی جاتی ہے۔ورخوینسک کی اوسط آب و ہوا خشک ہے ‘بارش یا برف باری بہت کم ہوتی ہے۔ گویا یہاں کا موسم ایسا ہے کہ یہاں رہائش کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے باوجود حضرت انسان یہاں بھی موجود ہیں اور یہ بتا رہے ہیں کہ یہ زمین انسانوں کے لیے ہی تو بنائی گئی ہے۔
یاکتسک 
اس سے پہلے ہم نے جن دو مقامات کا ذکر کیا وہ تو گاؤں تھے مگر یاکتسک واقعتاًایک شہر ہے کیوں کہ اس میں شہر والی تمام خصوصیات موجود ہیں۔ اس سرد شہر کی آبادی 2 لاکھ 10ہزارنفوس پر مشتمل ہے۔ یہ سرکاری طور پر دنیا کا سرد ترین شہر کہلاتا ہے۔ یہاں کے موسم سرما کا درجہ حرارت 40فارن ہائیٹ سے70فارن ہائیٹ کے درمیان ہوتا ہے ۔ یہاں ریکارڈ کیا گیا سرد ترین درجہ حرارت منفی84درجہ سینٹی گریڈ تھا ۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ اس شہر میں قوانین پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کہ یہاں کہ لوگ اپنے قوانین سے بہت پیار کرتے ہیں اور ان پر عمل بھی کرنا پسند کرتے ہیں۔ یہاں کے رہنے والے سبھی لوگ بڑے امن پسند اور صلح جو ہیں۔ یہاں کا ایک حیرت انگیز قانون یہ ہے کہ یہاں کے مکین اپنے گھروں کے صحن یا احاطے ہر حالت میں بالکل صاف ستھرے رکھتے ہیں۔ ان میں کسی قسم کی گندگی یا کوڑا کرکٹ برداشت نہیں کیا جاتا ۔ اگر یہاں کا رہنے والا کوئی بھی شخص اس قانون پر عمل نہیں کرتا تو اس کی شامت آجاتی ہے اور عوامی سطح پر اس کی تذلیل کی جاتی ہے‘ اسے تنقید کانشانہ بنایا جاتا ہے ۔ یاکتسک اصل میں جمہوریہ ساخاکا دارلحکومت ہے۔ یہ آرٹیک سرکل کے جنوب میں لگ بھگ 450کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ دریائے لینا پر یاکتسک ایک بڑی بندرگاہ ہے۔ یہاں ایک ائیر پورٹ بھی ہے اور ایک چھوٹا ائیرپورٹ میگان ائیرپورٹ کے نام کا بھی ہے۔ یہ شہر ہیروں کا ایک بہت بڑا سپلائر ہے۔ یاکتسک اسٹیٹ یونیورسٹی شہر میں واقع ہے۔یہاں رشین اکیڈمی آف سائنسز کی ایک شاخ بھی قائم ہے۔ اس شہر میں پرائمری اور سیکنڈری کی سطح پر متعدد اسکول بھی قائم ہیں جو یونیسکو کے اشتراک سے چل رہے ہیں۔ ان میں ساخا ٹرکش کالج ‘ساخا فرنچ اسکول ‘ساخا کورین اسکول اور دیگر اسکول شام ہیں۔

 



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…