پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

ہم کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، رانا ثناء اللہ

datetime 10  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، سپیکراسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے، جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے،ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے

پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تو فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صدرعدالتی اصلاحات بل سپریم کور ٹ نہیں بھیج سکتے، عدالت عظمیٰ کو پارلیمان کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ کے پاس اسٹرائیک ڈاؤن کا اختیارنہیں، عدالت ایسا کرے گی تو آئین سے تجاوز ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آئین اورقانون پارلیمنٹ نے بنانا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس بل دوبارہ صدر کے پاس جائے گا، صدر نے 10 دن میں دستخط نہیں کئے تو 11 ویں دن وہ قانون بن جائے گا، جسٹس منصورعلی شاہ نے ثابت کیا ’’ون مین شو‘‘ نے ادارے کا بیڑہ غرق کیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے اختیارات کم نہیں کیے، ججز کے اختلافی نوٹ نے پارلیمنٹ کو سوچ دی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا پارلیمنٹ آنا اچھا فیصلہ تھا، آج تمام ججز کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو بھی آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں آنا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو دعوت دی تھی انہوں نے انکارنہیں کیا، جسٹس عمر عطاء بندیال انکار کرتے تو ہم ان کے پاس چلے جاتے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آئین کی وجہ سے آج عدلیہ اور پارلیمنٹ قائم ہے، سپریم کورٹ، دیگر اداروں میں بھی آئین کی گولڈن جوبلی تقریب ہونی چاہیے تھی، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، چیف جسٹس کیآئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں نہ آنے پر دکھ ہے، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے۔انہوں نے کہا کہ سپیکر اسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے،

جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے، سب نے چیف جسٹس سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی، چیف جسٹس سیفل کورٹ اجلاس بلانے کا بھی کہا گیا، وزیراعظم نیاٹارنی جنرل سے کہا ہماری کوئی ضدنہیں، اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کوپیغام دیا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے،

اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تہ یہ بل مسترد ہو گا، اگر عمران خان بیٹھ کر سیاستدانوں کی طرح بیٹھ کر بات کریں تو معاملات سلجھ سکتے ہیں، اگر عمران خان بیٹھ کر بات کرتے تو آگے پیچھے کر کے کچھ نہ کچھ ہو جاتا، اگر عمران خان نے یہی رویہ رکھا تو ہو سکتا ہے، 8 اکتوبر کو بھی انتخابات نہ ہوں ، اگر عمران خان کا رویہ مان لیا جائے تو کل کوئی بھی پارٹی اسمبلی تحلیل کر کے عام انتخابات کا مطالبہ کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…