ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ہم کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، رانا ثناء اللہ

datetime 10  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، سپیکراسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے، جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے،ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے، اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے

پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تو فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صدرعدالتی اصلاحات بل سپریم کور ٹ نہیں بھیج سکتے، عدالت عظمیٰ کو پارلیمان کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ کے پاس اسٹرائیک ڈاؤن کا اختیارنہیں، عدالت ایسا کرے گی تو آئین سے تجاوز ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آئین اورقانون پارلیمنٹ نے بنانا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس بل دوبارہ صدر کے پاس جائے گا، صدر نے 10 دن میں دستخط نہیں کئے تو 11 ویں دن وہ قانون بن جائے گا، جسٹس منصورعلی شاہ نے ثابت کیا ’’ون مین شو‘‘ نے ادارے کا بیڑہ غرق کیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے اختیارات کم نہیں کیے، ججز کے اختلافی نوٹ نے پارلیمنٹ کو سوچ دی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا پارلیمنٹ آنا اچھا فیصلہ تھا، آج تمام ججز کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو بھی آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں آنا چاہیے تھا، چیف جسٹس کو دعوت دی تھی انہوں نے انکارنہیں کیا، جسٹس عمر عطاء بندیال انکار کرتے تو ہم ان کے پاس چلے جاتے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آئین کی وجہ سے آج عدلیہ اور پارلیمنٹ قائم ہے، سپریم کورٹ، دیگر اداروں میں بھی آئین کی گولڈن جوبلی تقریب ہونی چاہیے تھی، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے، چیف جسٹس کیآئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں نہ آنے پر دکھ ہے، سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے آئین کا تحفظ کرے۔انہوں نے کہا کہ سپیکر اسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے،

جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے، سب نے چیف جسٹس سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی، چیف جسٹس سیفل کورٹ اجلاس بلانے کا بھی کہا گیا، وزیراعظم نیاٹارنی جنرل سے کہا ہماری کوئی ضدنہیں، اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کوپیغام دیا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے،

اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تہ یہ بل مسترد ہو گا، اگر عمران خان بیٹھ کر سیاستدانوں کی طرح بیٹھ کر بات کریں تو معاملات سلجھ سکتے ہیں، اگر عمران خان بیٹھ کر بات کرتے تو آگے پیچھے کر کے کچھ نہ کچھ ہو جاتا، اگر عمران خان نے یہی رویہ رکھا تو ہو سکتا ہے، 8 اکتوبر کو بھی انتخابات نہ ہوں ، اگر عمران خان کا رویہ مان لیا جائے تو کل کوئی بھی پارٹی اسمبلی تحلیل کر کے عام انتخابات کا مطالبہ کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…