جیل چلا جاؤں گا،زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے یہ کیا کر لیں گے، عمران خان

15  مارچ‬‮  2023

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ باہر موجود کارکنوں پر کوئی کنٹرول نہیں رہا،پولیس والوں نے صرف شیلز فائر نہیں کئے بلکہ گولیاں بھی چلائی ہیں، گولیاں چلانے والے ایک آدمی کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے نہیں آتے،میں انتشار نہیں چاہتا تھا،میرا بیگ پیک تھا لیکن میرے کارکنوں کو ڈر ہے

انہوں نے جس طرح اعظم سواتی، شہباز گل پر تشدد کیا جس طرح ارشد شریف کے ساتھ کیا میرے ساتھ بھی وہی کریں گے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ جوکارکنان زمان پارک کا دفاع کر رہے ہیں ان کو کئی دفعہ کہا،میں انتشار نہیں چاہتا،،میرا بیگ پیک تھا میں چلا جاتا ہوں،لیکن ان کو پتہ تھا جس طرح پہلے ہمارے لوگوں پر تشدد کیا گیا اعظم سواتی شہباز گل پر تشدد کیا گیا،جوارشد شریف سے کیا گیا،ظل شاہ سپیشل انسان تھا اسے قتل کرکے سڑک پر پھینک دیا، سارے فکر کر رہے ہیں ایک دفعہ لے گئے آپ سے بھی یہ ایسا ہی کریں گے۔ کارکنان رات سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں میں نے کون سا جرم کیا ہے جو انہوں نے حملہ کرایا ہے، ہم اسلام آباد عدالت میں گئے ہوئے ہیں،لاہور ہائیکورٹ گئے انہیں پھر حملہ کر دیا،کیا انہیں پاکستان کی فکر ہے۔ جب بھی مجھے پکڑ لیں گے میں جیل میں چلا ؤں گا،زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے یہ کیا کر لیں گے۔انہوں نے جو کیا ہے جو ان کی حرکتیں رہی ہیں، اب جو باہر لڑکے ہیں وہ میری نہیں سن رہے،میرا ان پر کنٹرول نہیں رہا، یہ سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، تماشہ بند کریں۔ ہر ا س پاکستانی کو سوچنا ہے جس نے اس ملک میں رہنا ہے،جو لندن نہیں چلا جائے گا، جس کے ڈالرز باہر نہیں پڑے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ میں پکڑا جائے جیل میں چلا جاؤں جو بھی ہو جائے قوم نے حقیقی آزاد کی جہاد میں شرکت کرنی ہے، غلام قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…