ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میری گرفتاری کی صورت میں پلان تیار ہے، عمران خان

datetime 12  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری گرفتاری کی صورت میں پارٹی کی پلاننگ تیار ہے، ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی پوری کوشش ہے فوج اور تحریک انصاف قریب نہ ہوں، میں ملک کے مفاد کی خاطر سارے دروازے کھلے رکھتا ہوں لیکن میں ان چوروں سے کبھی مذاکرات کروں گا

نہ کبھی ہاتھ ملاؤں گا،یہ ملک کے مجرم ہیں، جب آپ ملک کی سب سے بڑی جماعت کو ختم کر دیں گے کہ اس پر لائن ڈال دی ہے تو ملک کو اکٹھا کون رکھے گا،سب سے بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا تو ملک اکٹھا نہیں رہ سکے گا،سیاسی جماعت ہی اکٹھا رکھ سکتی ہے، ملک میں ایک وفاقی جماعت تحریک انصاف رہ گئی ہے،ہم کیوں فوج سے لڑائی کریں گے، اگر ہم اختلافات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی ادارے کے خلاف ہیں،عدلیہ سے اختلافات کرتا ہوں لیکن مجھے صرف عدلیہ نظر آرہی ہے جو ملک کو بچا سکتی ہے۔نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں خوف کا ایسا نظام بن گیا ہے جو میں نے اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھا، ایسا ظلم نہیں دیکھا جو آج سیاسی کارکنوں پر کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور ان کے والد نے اداروں کے سربراہان پر تنقید کی،مریم نواز آج ججز کو نام لے کر برا بھلا کہہ رہی ہے انہیں کوئی نہیں پوچھتا، جو بات خواجہ آصف کہہ رہا ہے اسی بات پر ڈاکٹر شہباز گل پر کارروائی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میرے اوپر قتل،دہشتگردی،توہین مذہب اور غداری سمیت کا ہر قسم کا مقدمہ کر دیا گیا ہے، اپنے وکلاء سے کہا ہے اس پر سپریم کورٹ میں جائیں، ان کی واضح کوشش ہے کہ میں انتخابی مہم ہی نہ کر سکوں اور کبھی ایک اور کبھی دوسری عدالت میں پھرتا رہوں۔ کس نے فیصلہ کیا ہے ہم نے اس کو نہیں آنے نہیں دینا۔ انہوں نے مجھے ان سے جان کا خطرہ ہے جنہوں نے ملک کا پیسہ چوری کیا ہے،

انہیں معلوم ہے اگر میں آگیا تو این آر او ٹو ریورس ہو جائے گا، اگر میں یہ کہہ دوں این آر او دیدوں گا تو میرا خطرہ ان کی طرف سے کم ہو جائے گا، جن لوگوں کا کام میری حفاظت ہے انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے اس کو لے کر نہیں آنا۔ انہوں نے تاریخ نہیں پڑھی بنگلہ دیش کیوں بنا، بلوچستان میں کیوں نفرت ہے،سیاسی لوگ سٹلمنٹ کرتے ہیں، جب آپ ملک کی سب سے بڑی جماعت کو ختم کر دیں گے کہ اس پر لائن ڈال دی ہے تو ملک کو اکٹھا کون رکھے گا،

سب سے بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا تو ملک اکٹھا نہیں رہ سکے گا، فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی سیاسی جماعت ہی اکٹھا رکھ سکتی ہے، ملک میں ایک وفاقی جماعت تحریک انصاف رہ گئی ہے، باقی تو علاقائی جماعتیں رہ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے پوچھا جائے وہ کیوں ایک سابقہ فوجی افسر کے بارے میں کہہ رہی ہیں کہ اس کا کورٹ مارشل کرنا چاہیے،مریم نواز ساری جگہ پھرتی ہے اورکہتی ہے عمران خان جیل میں ڈالو اورنواز شریف کے کیس ختم کرے، ملک میں کوئی قانون ہے یا ملک نے اس ملکہ کے کہنے پر چلنا ہے، ان کو صرف یہ ہے کہ نظام کی جرات کیسے ہوئی ہمیں سزا دینے کی، یہ نہیں کہا جارہا کہ ہم بے گناہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…