لاہور( این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تحقیقات میں مکمل معاونت کیلئے ایف آئی اے کو باضابطہ خط لکھ دیا۔ عمران خان کے وکلاء کی جانب سے سے ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسر کو بھجوائے گئے خط میں کہا گیا کہ عمران خان کو غلط طریقے سے مقدمے میں شامل کیا گیا، عمران خان ایف آئی اے کی
تحقیقات میں مکمل طور پر معاونت کیلئے تیار ہیں، عمران خان پر وفاقی تحقیقاتی رولز کی صریحاًخلاف ورزی کرتے ہوئے بلا تحقیق ممنوعہ فنڈنگ کے الزام پر مبنی مقدمہ درج کیا گیا، عمران خان حقیقی آزادی مارچ کے دوران قاتلانہ حملے کا نشانہ بنے، عمران خان کو سنگین زخم آئے جو تاحال پوری طرح مندمل نہ ہوسکے، طبی رپورٹس بینکنگ کورٹ اور انسدادِ دہشتگردی عدالت سمیت مختلف عدالتوں میں پیش کی جا چکی ہیں،تمام عدالتوں نے عمران خان کو ذاتی حاضری سے استثنیٰ دیا ہے، عمران خان 3 دسمبر 2022، 30 جنوری اور 4 فروری 2023 کے اپنے خطوط کے ذریعے ایف آئی اے کی تحقیقات کا حصہ بننے کیلئے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کرچکے ہیں، عمران خان ویڈیو لنک، ایف آئی اے کے تفتیش کاروں کی ٹیم یا مفصل سوالنامے کے ذریعے تحقیقات کا حصہ بننے کی پیشکش کرچکے ہیں، بدقسمتی سے ایف آئی اے تحقیقات مکمل کرنے سے گریزاں دکھائی دے رہی ہے، لگتا ہے کہ ایف آئی اے موجودہ حکومت کے دبا ئومیں کام کررہی ہے جس کے عمران خان سے واضح اختلافات ہیں، ایف آئی اے کی جانب سے عمران خان کو تحقیقات میں شامل کرنے کی کوئی صورت نہ بن پانے پر پھر سے یہ خط بھیج رہے ہیں، عمران خان کی تازہ ترین طبی رپورٹ اور معاملے میں اب تک سامنے آنے والے نکات پر ان کا جواب بھی تفتیشی افسر کو بھجوا رہے ہیں۔