اسلام آباد(یواین پی)سبزی میں شمار کی جانے والی ہر چھوٹے بڑے کی من پسند غذا آلو سے متعلق متعدد غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں کہ ان میں غذائیت کی کمی ہوتی ہے، عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ آلو میں اسٹارچ (مٹھاس کی ایک قسم) پائے جانے کے سبب چہرے پر
دانے اور موٹاپے میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق آلوئوں کی 173 گرام مقدار میں کیلوریز 161 جبکہ وٹامن بی 6، پوٹاشیم، کاپر، وٹامن سی، مینگنیز، فاسفورس، فائبر اور وٹامن بی 3 کی بھی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔آلو نہ کھانے کی صورت میں اس بات کی دلیل نہیں دی جا سکتی کہ اب موٹاپا نہیں آئے گا یا صرف آلو ہی موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، ماہرین فٹنس کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر سخت ورزشیں کرنے والے افراد کو ابلے ہوئے آلو کھانا تجویز کیا جاتا ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آلو ایک صحت بخش غذا ہے نا کہ مضر صحت۔دوسری جانب آلوئوں کو چہرے پر کیل مہاسوں میں اضافے کا بھی سبب مانا جاتا ہے، اس غلط فہمی میں اکثر اوقات نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آلوئوں کا استعمال ترک کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں فائدہ تو دیکھنے میں سامنے نہیں آتا جبکہ نقصان ضرور ہوتا ہے۔غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر غذا اعتدال میں صحت بخش اور ضرورت سے زیادہ کھانے پر مضر صحت ثابت ہوتی ہے، اسی طرح آلو بھی صحت میں اضافے اور کئی شکایات کے خاتمے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔