ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

معاشرے میں بیماری پھیل گئی جب کسی کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے ٹیپ نکل آتی ہے، عمران خان

datetime 19  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بیماری پھیل گئی ہے کہ جب کسی کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے ٹیپ نکل آتی ہے،سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ میری چارمہینے پہلے فیئر ٹرائل ایکٹ کے حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست کو سنا جائے،ڈاکٹر یاسمین راشد بھی

فون ٹیپ کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کر رہی ہیں، میرے اوپر قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرنے کے لئے یہ آڈیو لیک کی گئی، عدلیہ کو دباؤ میں لانے کے لئے بھی آڈیو نکالی گئی ہے۔ تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کی تین ایجنسیزکے پاس فون ٹیپ کرنے کی سہولت ہے، جن لوگوں کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے اور اپنا سیاسی مقصد پورا کرنا ہوتا ہے ان کی ویڈیوز اور آڈیو ٹیپس لے آتے ہیں،ان میں سے کئی کی ایڈیٹنگ کی جاتی ہے۔ یاسمین راشد کی سابقہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر سے بات بات کرنے کی آڈیو ٹیپ نکلی ہے، شہر ی ہر پولیس والے سے بات کر سکتا ہے، آج کے دور میں صرف بلیک میل کرنے کے لئے آڈیوز، ویڈیوز بن رہی ہیں، فیئر ٹرائل ایکٹ کے تحت آپ کسی کا فون ٹیپ نہیں کر سکتے، اگر دہشتگردی کو روکنے اور قومی مفاد کا تحفظ ہو تو وزیر داخلہ کو کہنا پڑتا ہے جو عدالت سے اجازت لیتا ہے اور پھر کسی کا فون ٹیپ کرنے کی اجازت ہوتی ہے بینظیر بھٹو کی حکومت 1996میں جب ہٹائی گئی تو اس کی ایک وجہ یہ دی گئی تھی بینظیر حکومت کے دوران بڑی بڑی شخصیات،ججز اور سیاسی مخالفین کے فون ٹیپ کئے جاتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ میں اپنی عدلیہ سے مخاطب ہوں،چار ماہ پہلے میں نے سپریم کورٹ اسی فیئر ٹرائل ایکٹ کے تحت درخواست دائر کی تھی۔جب میری بطور وزیر اعظم آڈیو ٹیپس نکلیں تو عدالت سے رجوع کیا ،

میں اپنے پرنسپل سیکرٹری سے میری آفیشنل لائن پر بات کر رہا تھا اس کو ٹیپ کیا گیا اور اس کو ریلیز کیا گیا، میری اہلیہ بشریٰ بیگم آفیشل لائن سے بات کر رہی تھیں ان کی بات کو ٹیپ کر کے اس میں بھی رد و بدل کر کے ریلیز کیا گیا، یہ بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے، ہمارا آئین پرائیویسی کو تحفظ دیتا ہے،یہ آفیشل سیکرٹریٹ ایکٹ کے بھی خلاف ہے،

اگر وزیر اعظم محفوظ لائن سے بات کرے اوروہ نکل جائے تو یہ تو بڑا خطرناک ہے، شہباز شریف اور مریم نواز کی آڈیو لیکس نکلیں، ہماری عدلیہ کو اس پر ایکشن لینا چاہیے۔ ہمارے معاشرے میں بیماری پھیل گئی ہے کہ جب کسی کو بلیک میل کرنا ہوتا ہے ٹیپ نکل آتی ہے۔ پرویز الٰہی کی ٹیپ نکل آئی ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ایشو ہے کہ 90روز میں انتخابات کرانے ہیں،

اس وقت سوال یہ ہے کہ کیا ہماری ہماری عدلیہ آئین پر عمل کرا سکے گی اس لئے اب عدلیہ کو بلیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،وزیر داخلہ خود بیٹھ کر فون ٹیپ کرنے کی بات کرتا ہے،کس سے اجازت لے کر فون ٹیپ کیا تھا،ڈیپ فیک ویڈیوز بنی ہوئی ہے، ہمارے تین سینئر پارٹی رہنماؤں کو بلیک میل کیا جارہا ہے، مریم نواز نے کہا تھا کہ میرے پاس آڈیو اور ویڈیو ٹیپس ہیں،

ریٹائرڈ جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ نکلی جو فیک تھی جو جوڑکر بنائی گئی تھی۔ جنرل باجوہ نے بھی کہہ دیا ہے میرے پاس ٹیپس ہیں، یہ کنٹرول کرنے کے لئے اوربلیک میل کرنے کیلئے سب کچھ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی ادھر چلی گئی ہے کہ کوئی بھی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے کسی کو بلیک میل کر سکتے ہیں۔ میری جے آئی ٹی کی انکوائری کو سبوتاژ کرنے کے لئے فون ٹیپ کیا گیا۔

جے آئی ٹی کے دو افسران رہ گئے تھے جن میں سی سی پی اوڈوگر تھے جو عدالت میں کھڑے ہو کر ثبوت دے رہے تھے ، غلام محمود ڈوگر کو ہٹانے کے لئے ان کی آڈیو ٹیپ نکلی ہے، سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کے لئے آڈیو نکالی ہے، یہ غلام محمود ڈوگر کو ہٹانے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے افسران تعینات کئے ہیں، اینٹی کرپشن میں ہمارا مخالف بندہ لے آئے ہیں۔نگران حکومت غیر جانبدار نہیں ہے،

یہ ایجنڈے پر آئی ہے، اس کے ذریعے ہمیں کرش کیا جارہا ہے۔ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ ہم معاشی بحران ہے نکلیں لیکن یہ او رکاموں میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ ہفتے بھی درخواست دائر کی ہے کہ میری چار ماہ پہلے دائر ہونے والی درخواست کو سنا جائے۔ ہمارے معاشرے کو ان بلیک میلروں سے بچائیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میں گزشتہ چار ماہ سے انسداد دہشتگردی عدالت گوجرانوالہ میں پارٹی چیئرمین پر قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی کی پیروی کر رہی ہوں،

ہماری جے آئی ٹی کے کنوینر غلام محمود ڈوگر تھے۔ غلام محمود ڈوگر نے قاتلانہ حملے کے حقائق کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا،ہم انسداد دہشتگردی عدالت میں گئے کہ یہ ثبوت آنے ہی نہیں دیتے تھے، جے آئی ٹی کا اختیار ڈی جی اینٹی کرپشن کو دیدیا گیا، انہوں نے چیف انوسٹی گیشن آفیسر انور شاہ کو لگایا جنہیں او ایس ڈی کر دیا گیا،ڈی جی نے سارا ریکارڈ سیل کر دیا، ہم بار بار کہتے رہے کہ ہمیں ثبوت چاہیے، ہمیں کہا گیا کہ ڈی جی بدل دیاگیا ہے،نیا ڈی جی رانا ثنا اللہ کا رائت ہینڈ ہے وہ ریکارڈ دے گا۔

جب انہوں نے ریکارڈ نہیں دیا تو عدالت نے اپنے افسران کو بھجوایا اورجب کمرہ کھلا تو دیکھا گیا سارے ثبوت غائب ہو چکے ہیں اور صرف گیارہ صفحے رہ گئے تھے، ڈی جی نے خود ہی انکشاف کیا اور خود ہی کہہ دیا میں اس پر انکوائری کروں گا۔ غلام محمود ڈوگر سے اس لئے بات کی ہم نے مناسب سمجھا انہیں لگایا گیا ہے، ان سے پوچھا آپ کی تعیناتی ہو گئی ہے، ہمیں ان پر اعتما د تھا، غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ انہیں آرڈر نہیں آیا گیا، ہماری یہ سوچ تھی کہ غلام محمود ڈوگر کے سی سی پی او کے طور پر واپس آنے سے دوبارہ جے آئی ٹی تحقیقات شروع کرے گی۔میں سمجھتی ہوں ہماری عورتیں بھی ان کے شر سے نہیں بچ سکتے، میں فون ٹیپ کے خِلاف عدالت میں جارہی ہوں انہوں نے کس طرح میرا فون ٹیپ کیا اور اسے ریلیز کیا گیا ۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…