کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)تین ایک روزہ میچز کی سیریز کےدوسرے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب پاک نیوزی لینڈ پہلے ون ڈے میں بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی کی بے وفائی پر کیویزحیران رہ گئے۔کیوی اسپنر مچل سینٹنر وائکاٹو یونیورسٹی سے مکینکل
انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرچکے ہیں مگر پاکستان کیخلاف کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میں بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی کے حیران کن نتائج سے خاصے پریشان نظر آئے، چہرے کے تاثرات بتا رہے تھے کہ ان 2مواقع پر یقینی طور پر وکٹ ملنا چاہیے تھی۔لیفٹ آرم اسپنر نے بابر اعظم کو 24پر ایل بی ڈبلیو کیا،بظاہر امپائرآصف یعقوب کا فیصلہ بالکل درست نظر آرہا تھا، میزبان کپتان نے تھرڈ امپائر سے رجوع کیا،بال ٹریکنگ میں ظاہر ہوا کہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جارہی تھی،مچل سینٹنر کو یقین نہیں آیا۔پاکستان کی فتح کا مشن مکمل کرکے ہی پویلین واپس جانے والے محمد رضوان کو 6رنز پر آئوٹ کرنے کا موقع بھی ہاتھ سے نکلا، اسپنر کی گیند پیڈ پر لگنے کے بعد علیم ڈار نے اپیل مسترد کی تو کیوی کپتان کین ولیمسن نے یقینی آٹ سمجھتے ہوئے ریویو لینے میں تاخیر نہیں کی،اس بار بھی بال ٹریکنگ میں گیند لیگ اسٹمپ کو باہر سے چھوتی ہوئی گزر رہی تھی،امپائرز کال ہونے کی وجہ سے مچل سینٹنر ہاتھ ملتے رہ گئے۔نیوزی لینڈ نے اس کے علاوہ کئی مواقع بھی ضائع کیے،وکٹ کیپر ٹام لیتھم نے گلین فلپس کی گیند پر محمد رضوان کا 31رنز پر کیچ ڈراپ کیا، انھوں نے ناقابل شکست 77رنز کی اننگز کھیل کر فتح کا سفر آسان بنایا، اس سے قبل ٹام لیتھم کی غفلت سے فخرزمان کو 39 رنز پر موقع ملا، مچل بریسویل وکٹ سے محروم رہے،اوپنر 56رنز بناکر رخصت ہوئے۔