کراچی (این این آئی) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں دوسرا ٹیسٹ ڈرا پر اختتام پذیر ہونے کے بعد پاکستانی کرکٹرز نیوزی لینڈ کے ٹاپ بیٹر کین ولیمسن سے مشورے لینے پہنچ گئے۔دور حاضر کے بہترین کرکٹرز میں شمار ہونے والے کین ولیمسن نے شان مسعود، عبداللہ شفیق، سلمان علی آغا اور سعود شکیل کے سوالات کا کافی دیر تک جواب دیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میچ کے بعد کی تقریب ختم ہوئی تو پاکستانی کرکٹرز کین ولیمسن کے گرد جمع ہوئے اور ان سے بیٹنگ کی تکنیک پر تبادلہ خیال شروع کیا، نوجوان کرکٹرز سلمان علی آغا، عبداللہ شفیق اور سعود شکیل کین ولیمسن سے مختلف سوالات پوچھتے دکھائی دیے، شان مسعود بھی کین ولیمسن سے گفتگو میں مصروف رہے۔پاکستانی بیٹرز کو ولیمسن کے ساتھ گفتگو کرتا دیکھ قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف بھی آگئے اور بیٹنگ تکنیک پر بات چیت شروع کی۔ایک موقع پر سعود شکیل نے کین ولیمسن سے فٹ ورک اور توجہ برقرار رکھنے پر بات کی تو اس پر کیوی کرکٹر مسکرا کر بولے کہ آپ کو تو آؤٹ کرنا بھی مشکل ہے۔ولیمسن نے پاکستانی کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ وکٹ پر تحمل کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے اور ذہن میں یہ بات رکھنا اہم ہے کہ ہر میچ میں اسکور نہیں ہوتا، انہوں نے پاکستانی کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کا کھل کر مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا۔کیوی ٹیسٹ ٹیم کے سابق اور وائٹ بال ٹیم کے موجودہ کپتان ولیمسن نے پاکستانی کرکٹرز کو فٹ ورک اور بیٹ سوئنگ کے حوالے سے بھی مشورے دیے اور مختلف کنڈیشنز پر بیٹنگ کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔ اس موقع پر کین ولیمسن نے محمد یوسف سے شکوہ کیا کہ آپ کے پاس مجھے سکھانے کے لئے بہت کچھ ہے لیکن آپ نہیں بتا رہے۔ آپ نے وعدہ بھی کیا تھا کہ ٹیسٹ سیریز کے بعد آپ مجھے بتائیں گے لیکن ابھی تک آپ نے کچھ نہیں بتایا، اس موقع پر شان مسعود نے کہاکہ وہ آپ کو ون ڈے سیریز کے بعد ٹپ دیں گے اس موقع پر قہقہے لگ گئے۔