اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نوازا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوانِ صدر میں منعقدہ خصوصی تقریب میں
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) جنرل ساحر شمشاد مرزا کو نشان امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نوازا۔تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف، وفاقی کابینہ کے ارکان، ارکان پارلیمنٹ اور اعلیٰ سول اور فوجی افسران نے شرکت کی۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے 1987 میں انفنٹری بٹالین میں کمیشن حاصل کیا اور انہوں نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویشن کیا۔انہوں نے ایم ایس سی (گلوبل سیکیورٹی) کورس کرین فیلڈ یونیورسٹی، برطانیہ سے کیا، اپنے شاندار فوجی کریئر کے دوران انہوں نے مختلف کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس پر خدمات انجام دیں۔جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنی اہم اسٹاف تقرریوں کے دوران بطور بریگیڈ میجر 2 انفنٹری بریگیڈز، پاکستان کنٹیجینٹ یونائیٹڈ نیشنز مشن سیرا لیون، جنرل اسٹاف افسر گریڈ-1 (پلانز)، ڈائریکٹر ملٹری آپریشنز اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، وائس چیف آف جنرل اسٹاف، ایڈجوٹنٹ جنرل اور جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر فرائض انجام دئیے۔اپنی انسٹرکشنل تعیناتیوں میں انہوں نے اسکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس کوئٹہ، پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ فیکلٹی میں خدمات انجام دیں۔
انہوں نے شمالی وزیرستان اور شقمہ وار زون میں انفنٹری بٹالین اور انفنٹری بریگیڈ کی کمانڈ کی اور ورکنگ باؤنڈری پر آپریشن المیزان کے دوران انفنٹری ڈویژن اور 10 کور کی کمانڈ کی، انہیں جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر 27 نومبر 2022 کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹر مقرر کیا گیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر احمد شاہ کو بھی نشانِ امتیاز (ملٹری) سے نوازا۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے اپریل 1986 میں 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا تھا اور انہیں 17ویں او ٹی ایس کورس کی اعزازی شمشیر سے نوازا گیا تھا۔وہ فوجی اسکول جاپان، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، ملائیشین آرمڈ فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوالالمپور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں، انہوں نے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کی ڈگری بھی حاصل کی۔اپنے شاندار فوجی کیرئیر کے دوران انہوں نے مختلف کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس پر خدمات انجام دیں، ان کی اہم اسٹاف تقرریوں میں بطور بریگیڈ میجر انفنٹری بریگیڈ، جنرل اسٹاف افسر گریڈ-2 ان چیف آف جنرل اسٹاف سیکریٹریٹ،
ڈائرکٹنگ اسٹاف ان کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ اور چیف آف اسٹاف آف اسٹرائیک کور شامل ہیں۔اپنے کریئرکے دوران انہوں نے اپنے پیرنٹ یونٹ جس میں انہوں نے کمیشن حاصل کیا تھا یعنی 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ انفنٹری بریگیڈ، فورس کمانڈ ناردرن ایریاز اور 30 کور کی کمانڈ کی، انہوں نے سعودی عرب میں پاکستان کے تربیتی دستے کی قیادت بھی کی۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پاکستان کی دونوں اہم انٹیلی جنس ایجنسیوں ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرلز کی سربراہی کا منفرد اعزاز بھی حاصل ہے، وہ آرمی چیف مقرر ہونے سے قبل پاکستان آرمی کے کوارٹر ماسٹر جنرل تھے،انہیں جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر 29 نومبر 2022 کو چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل ہیڈ کوارٹرز مقرر کیا گیا تھا۔