ذیابیطس کے مریضوں کیلئے خوشخبری ، ماہرین کی تہلکہ خیز ایجاد

2  دسمبر‬‮  2022

نوٹنگھم(این این آئی) ذیابیطس کے زخم بہت مشکل سے ٹھیک ہوتے ہیں اور اب نئے پالیمر کی مدد سے ان دیرینہ ناسور کو مندمل کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔شوگر کیمریضوں میں خون کی رگیں اور بہاؤ دونوں ہی متاثرہوتے ہیں۔ اس طرح زخم پر کھال نہیں بنتی اور یوں زخم رِستا رہتا ہے

اور بڑی مشکل سے ٹھیک ہوتا ہے۔ لیکن اب جامعہ نوٹنگھم کے پروفیسر عامر غیم مغامی اور ان کے ساتھیوں نے زخم بھرنے کے لیے 315 مختلف اقسام کے پالیمر کو مرہم پٹی کے لیے آزمایا۔ اس دوران جلد مندمل ہونے کے تمام معاملات کا بغور جائزہ لیا گیا۔ماہرین کو ایسے پالیمرکی تلاش تھی جو امنیاتی خلیات کی سرگرمی اور فائبروپلاسٹ کو بڑھا سکیں کیونکہ یہ دونوں زخم پر کھال بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آخر کار ماہرین نے ایک نیا پالیمر بنا ہی لیا جو حیاتی طور پر انتہائی موزوں ہے۔ اسے پولی (ٹیٹراہائیڈروفرفیورائل میتھاکرائلیٹ) کا نام دیا گیا ہے جسے پی ٹی ایچ ایف یو اے کا نام دیا گیا ہے جو ہر طرح سے مؤثر ثابت ہوا۔ماہرین نے بعض جانوروں کے زخم پر پی ٹی ایچ ایف یو اے لپٹے خردبینی ذرات ایک پالیمر پر لگائے اور اسے زخم پر رکھا۔ ابتدائی 96 گھنٹے میں عام پٹی کے مقابلے میں فائبروبلاسٹ جمع ہونے میں تین گنا تیزی دیکھی گئی جبکہ زخم بھرنے کی رفتار 80 فیصد تک بڑھی۔ جانوروں پر حوصلہ افزا نتائج کے بعد توقع ہے کہ جلد ہی اسے ذیابیطس کے زخموں کی پٹی پر لگایا اور آزمایا جائے گا۔ڈاکٹر عامر کے مطابق اس پالیمر کی تیاری بہت آسان اور کم خرچ ہے اور اسے ذیابیطس کے مریضوں کے دیرینہ زخموں کے علاج میں بہت مدد مل سکے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…