منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

میجر (ر) خرم حمید نے عمران خان کی بہن علیمہ خان کا اعتماد کیسے حاصل کیا؟اصل خبر تو اب سامنے آئی

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میجر (ر) خرم حمید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ علیمہ خان کے بہت قریب ہیں اور اس کا اقرار مقامی رہنما اور صحافی بھی کرتے ہیں۔بی بی سی اردو کے مطابق اس حوالے سے پرویز خان کا کہنا ہے کہ میانوالی میں نمل کالج کے انتظامات ایک پروفیسر جان خان دیکھتے تھے۔ یہ سب سے پہلے اُن کے قریب ہوئے، نمل آنا جانا شروع کر دیا کیونکہ یہ رابطہ کرنے

اور اسے پروان چڑھانے کی شہرت رکھتے ہیں۔ وہاں کی تقریبات میں شامل ہونے لگے اور یہیں سے اُن کا تعلق علیمہ خان سے بنا۔ یہ نمل کالج کی انتظامیہ کو مقامی نوعیت کے مسائل حل کروانے میں معاونت فراہم کرتے تھے۔زبیر خان نیازی کا کہنا ہے میجر خرم نے فنڈ ریزنگ کا ایک آدھ پروگرام بھی کروایا۔ یہ نمل کالج کے انتظامات میں دلچسپی لیتے تھے اور کوئی بھی مسئلہ درپیش ہوتا تو اسے یہ حل کرواتے۔مقامی صحافی رانا اقبال اور غلام حسین بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہیں کہ نمل کالج کے انتظامی مسائل میں اِن کی دلچسپی کی وجہ سے علیمہ خان انھیں چھوٹے موٹے مسائل بتا دیتیں جنھیں یہ حل کروا دیتے۔اسی طرح کا خیال مقامی شخص ملکطارق رکھی کا بھی ہے جو کہ پی ٹی آئی کی ضلعی سیاست میں متحرک رہے۔ فنڈ ریزنگ کروانے میں متحرک کردار اور نمل کالج کے انتظامات میں دلچسپی انھیں علیمہ خان کی نظروں میں لانے کا باعث بنی۔جب میجر (ر) خرم حمید سے ہم نے پوچھا کہ علیمہ خان سے تعلق کیسے بنا؟

تواُن کا کہنا تھا کہ مَیں نے نمل میں کئی تقریبات کروائیں، فنڈ ریزنگ کی۔ نمل کالج کے انتظامات کی ذمہ داری میرے سپرد رہی۔ علیمہ خان مجھ پر اس سلسلے میں اعتماد کرتی ہیں۔مگر کیا موجودہ صورتحال میں ان پر علیمہ خان کا اعتماد برقرار رہ پائے گا؟ اس سوال کے جواب میں میجر (ر) خرم نے کہا کہ میں علیمہ خان کا ذکر بیچ میں نہیں لانا چاہتا۔ جہاں تک تعلقات کی بات ہے تو ایک بار دراڑ آ جائے تو قائم رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔ وہ عمران خان کی بہن ہیں اور صاف ظاہر ہے کہ عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔

موضوعات:



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…