ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

عرفان پٹھان کو پاکستانیوں کیخلاف ٹوئٹ مہنگی پڑگئی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2022 |

سڈنی (این این آئی)سابق بھارتی کھلاڑی عرفان پٹھان کو پاکستانیوں کے خلاف کی گئی ٹوئٹ مہنگی پڑگئی اور سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد ریٹائرڈ کرکٹر کو دفاع بھی کرنا پڑ گیا۔گزشتہ روز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان کی فتح کے بعد عرفان پٹھان کی جانب سے

ایک ٹوئٹ کی گئی جس میں درج تھا کہ’ڑوسیوں جیت تو آتی جاتی رہتی ہے گریس آپ کے بس کی بات نہیں۔ٹوئٹ کے بعد عرفان پٹھان کو ٹوئٹر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خاصی تنقید کا سامنا رہا۔پاکستان کے سابق جارح مزاج بیٹر عمران نذیر نے عرفان کی ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ٹوئٹ دیکھ کر افسوس ہوا جس پر عرفان نے جواب میں لکھا کہ آپ کو جیت کے بعد چند پاکستانیوں کے طرز عمل پر بھی افسوس کا اظہار کرنا چاہیے جس پر عمران نذیر نے عرفان پٹھان کو جواب دیا میں نہیں جانتا کہ وہاں کیا ہوا اور نہ ہی میں کسی کے برے طرز عمل کا دفاع کر رہا ہوں تاہم چند لوگ کسی قوم کی عکاسی نہیں کر سکتے۔ یوٹیوبر ارسلان نصیر نے عرفان پٹھان کو لکھا کہ معافی چاہتا ہوں سر، فائنل میں پہنچ جائیں تب بات کیجیے گا، ادھر آواز نہیں آرہی آپ کی۔بعد ازاں عرفان نے اپنی ٹوئٹ کی وضاحت میں لکھا کہ یہ ٹوئٹ کھلاڑیوں کیلئے نہیں تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…